سرینگر//کرائم برانچ کشمیر نے محکمہ صحت میںسال 2016میں جونیئر ایکس رے اسسنٹ کے طور پر اپنی تقرری کو یقینی بنانے کیلئے فرضی بارہویں جماعت پاس سرٹیفکیٹ تیار کرنے پر چارج شیٹ پیش کی۔ کرائم برانچ کشمیر نے ایک ایف آئی آر کے سلسلے میں پیسنجر ٹیکس اینڈ الیکٹرسٹی (پی ٹی اینڈ ای) کی ایک عدالت میں بشیر احمد وانی ولد مرحوم محمد سلطان وانی ساکن مڈر بانڈی پورہ کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔ ’کرائم برانچ کو اعجاز احمد میر ساکن گنڈ رام پورہ بانڈی پورہ کی طرف سے ایک شکایت موصول ہوئی تھی کہ بشیر احمد وانی نے محکمہ صحت میں ایس ایس آر بی کے ذریعے جونیئر ایکسرے اسسٹنٹ کی حیثیت سے تعینات ہونے کے لئے بارہویں جماعت کی جعلی مارکس سرٹیفکیٹ پیش کی ہے۔ شکایت موصول ہونے کے بعد اس سلسلے میں تحقیقات شروع کی گئیں۔تحقیقات کے دوران یہ یہ بات سامنے آئی کہ ملزم بشیر احمد وانی نے محکمہ صحت میں ایس ایس آر بی کی نوٹیفکیشن نمبر SSB/SD/Sec/2016/817-19 مورخہ 12-2016کے تحت بارہویں جماعت کی جعلی مارکس سرٹیفکیٹ پیش کرنے کی بنیاد پر جونیئر ایکسرے اسسٹننٹ کی نوکری حاصل کی تھی اور اس کے بعد اس سرٹیفکیٹ کے لئے جعلی ویری فکیشن رپورٹ بھی جمع کی تھی‘۔انہوں نے کہا کہ سیلکٹ ہونے پر ملزم نے 24 مارچ 2016 کو ڈائریکٹر ہیلتھ سروس کشمیر کے دفتر میں جوائن کیا تھا اور بورڈ آف اسکول ایجوکیشن اتر پردیش الہ آباد کے ریجنل آفس میرٹھ اتر پردیش کی طرف سے جاری کردہ بارہویں جماعت کی مارکس سرٹیفکیٹ پیش کی تھی۔بیان میں کہا گیا کہ متعقلہ بورڈ سے اس مارکس سرٹیفکیٹ کی ویری فیکیشن کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ نہ صرف یہ سرٹیفکیٹ جعلی ہے بلکہ اس کے بارے میں جاری کی جانی والی ویری فیکیشن رپورٹ بھی جعلی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملزم کے خلاف الزامات صحیح ثابت ہونے کے بعد اس کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی۔