سرینگر// نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے کہا ہے کہ ہارٹی کلچر شعبہ میں جدید ٹیکنالوجی کو استعمال میں لانے سے ایک طرف میوؤں کی پیداواریت میں اضافہ ہو گااور دوسری طرف ریاست کے نوجوانوں کے لئے روز گار کے زیادہ سے زیادہ وسائل پیدا ہوں گے۔نائب وزیر اعلیٰ ایس کے آئی سی سی میں سانسا فاؤنڈیشن کی جانب سے ’’رائز اِن کشمیر‘‘ موضوع کے تحت منعقدہ ایک نمائش کے دوران لوگوں اور سکولی طلاب کے ساتھ استفسار کررہے تھے۔اس طرح کی نمائش منعقد کرنے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ ہارٹی کلچر شعبۂ سے جڑے لوگوں کو مرکزی اور ریاستی منصوبوں اور حصولیابیوں کے بارے میں روشناس کرایا جاسکے۔ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ہارٹی کلچر شعبۂ میں پیداوار بڑھانے اور اس کی دیرپا ترقی کو یقینی بنانے کے لئے مرکزی سرکار نے ریاست جموں وکشمیر کے ہر ایک ضلع اور شمال مشرقی و ہمالیائی ریاستوں میں ایم آئی ڈی ایچ نامی سکیم شروع کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سکیم کے تحت مرکزی اور ریاستی سرکاریں90:10 شرح تناسب سے رقومات فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ہارٹی کلچر سرگرمیوں کو دوام بخشنے کے لئے51.52 کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں۔نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی والی موجودہ حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ہر ایک سیکٹر میں جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جائے تا کہ فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے ساتھ ساتھ ان کے معیار میں بھی اضافہ اور روز گار کے زیادہ کے زیادہ سے مواقعے سامنے آئیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی متواتر اور ہمہ جہت کوششوں کی بدولت ملک کے ہر ایک حصہ میں لوگوں کے معیار زندگی میں نمایاں تبدیلی رونما ہوئی ہے اور لوگ ان کوششوں سے بھرپور استفادہ کر رہے ہیں۔