یو این آئی
نیویارک +نئی دہلی//امریکہ نے قریبی دوطرفہ تعلقات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اور ثقافتی افہام و تفہیم کو فروغ دیتے ہوئے ہندوستان سے چوری کرکے امریکہ پہنچے 297قدیم نایاب نوادرات اور مکمل باقیات ہندوستان کو سونپے ہیں۔ امریکہ نے یہ قدم وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ کے درمیان اٹھایا ہے ۔امریکی محکمہ خارجہ کے تعلیمی اور ثقافتی امور کے بیورو اور ہندوستان کی ثقافت کی وزارت کے تحت آثار قدیمہ کے سروے نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ثقافتی تبادلے اور تعاون کو بڑھانے کیلئے جولائی 2024میں ثقافتی املاک کے معاہدے پر دستخط کئے تھے ۔ ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے تعاون بڑھانے کیلئے جون 2023میں صدر جو بائیڈن اور وزیر اعظم مودی کے جاری کردہ مشترکہ بیان میں بھی عزائم ظاہر کیے گئے تھے۔اتوار کو جاری دفتری بیان کے مطابق مودی کے موجودہ دورئہ امریکہ کے موقع پر امریکی فریق نے ہندوستان سے چوری یا اسمگل شدہ 297نوادرات کی واپسی میں سہولت فراہم کی۔ انہیں جلد ہی ہندوستان واپس لایا جائے گا۔ ایک علامتی پریزنٹیشن میں مودی اور بائیڈن کو ڈیلاویئر کے ولیمنگٹن میں دو طرفہ ملاقات کے موقع پر منتخب ٹکڑے دکھائے گئے۔ وزیراعظم نے ان نوادرات کی واپسی میں تعاون پر صدر بائیڈن کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشیا نہ صرف ہندوستان کی تاریخی مادی ثقافت کا حصہ تھیں بلکہ اس کی تہذیب اور شعور کا اندرونی مرکز تعمیرکرتی تھیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ نوادرات 2000قبل مسیح سے 1900 عیسوی تک تقریباً 4000سال پر محیط ہیں اور ان کی ابتدا ہندوستان کے مختلف حصوں میں ہوئی ہے۔ زیادہ تر نوادرات مشرقی ہندوستان کے ٹیراکوٹا کے نوادرات ہیں، جبکہ دیگر پتھر، دھات، لکڑی اور ہاتھی دانت سے بنی ہیں اور ان کا تعلق ملک کے مختلف حصوں سے ہے۔
حالیہ دنوں میں ثقافتی املاک کی بحالی ہندوستان امریکہ ثقافتی مفاہمت اور تبادلے کا ایک اہم پہلو بن گیا ہے۔ 2016سے امریکی حکومت نے بڑی تعداد میں سمگل شدہ یا چوری شدہ نوادرات کی واپسی میں سہولت فراہم کی ہے۔ جون 2016 میں وزیر اعظم کے دورہ امریکہ کے دوران 10نوادرات واپس کیے گئے تھے۔ ستمبر 2021میں ان کے دورے کے دوران 157نوادرات ملے تھے اور گزشتہ سال جون میں ان کے دورے کے دوران 105 نوادرات ملے تھے۔ 2016 سے اب تک امریکہ سے ہندوستان کو لوٹے گئے ثقافتی نوادرات کی کل تعداد 578 ہے۔ یہ کسی بھی ملک کے ذریعہ ہندوستان کو لوٹائے گئے ثقافتی نوادرات کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔