نئی دہلی ؍ہندوستان کے سرکردہ تیز گیند باز محمد سمیع نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے سال 2018 میں اپنی زندگی کے مشکل ترین دنوں میں تین بار خودکشی پر غور کیا تھا۔تیز گیند باز محمد سمیع نے اپنے برے دور کو یاد کرتے ہوئے کئی چونکانے والے انکشافات کئے ہیں۔ ہفتہ کو روہت شرما سے انسٹاگرام پر لائیو چیٹنگ کے دوران سمیع نے کہا 2015 ورلڈ کپ کے بعد زندگی میں کافی خراب وقت آیا تھا۔اس دوران تین بار خودکشی کے بارے میں بھی سوچا۔سمیع کا فلیٹ 24 ویں منزل پر ہے ۔خاندان کو ڈر تھا کہ کہیں وہ یہاں سے کود نہ جائیں۔دراصل، سمیع اس دوران چوٹ کی وجہ سے قریب 18 ماہ ٹیم سے باہر رہے ۔ 2018 میں بیوی حسین جہاں نے ان پر گھریلو تشدد کا معاملہ بھی درج کرایا تھا۔سمیع نے اس بارے میں کہا کہ میں ذاتی زندگی میں بھی کافی مشکلات سے گزر رہا تھا۔کوئی یقین نہیں کرے گا لیکن میں نے اس بحران کے وقت میں تین بار خودکشی کے بارے میں سوچا تھا۔ خاندان والے میرے بارے میں کافی فکر مند رہتے تھے ۔ہم 24 ویں منزل پر رہتے ہیں۔فیملی کو ڈر تھا کہ کہیں میں بالکنی سے کود نہ جاؤں۔اس وقت میں کرکٹ کے بارے میں نہیں سوچتا تھا۔ایسا لگتا تھا کہ میں کرکٹ چھوڑ دوں گا۔سرکردہ تیز گیند باز نے کہا کہ خاندان نے میری کافی حمایت اور مدد کی ،سمجھایا کہ مسئلہ چاہے چھوٹا ہو یا بڑا، سب کا حل ہوتا ہے ،بھائی نے بہت ساتھ دیا. میرے ساتھ 24 گھنٹے 2-3 دوست ساتھ رہا کرتے تھے ۔والدین نے سمجھایا کہ مشکلات پر قابو پانے کے لئے مجھے صرف کرکٹ پر ہی توجہ دینا چاہئے ۔ اس کے علاوہ کسی کے بھی بارے میں سوچنے سے منع کرتے تھے ۔میں نے پھر ٹریننگ شروع کی۔دہرہ دون کی ایک اکیڈمی میں خوب محنت کر کے واپسی کی۔واضح رہے کہ سمیع پر ان کی اہلیہ حسین جہان نے جہیز اور جسمانی تشدد کے علاوہ میچ فکسنگ جیسے سنگین الزام لگائے تھے ۔فیس بک پر کچھ فوٹیج اسٹاک کرتے ہوئے سمیع پر ناجائز تعلقات کا بھی الزام لگایا تھا ۔ مغربی بنگال کی علی پور کورٹ نے سمیع اور ان کے بھائی احمد کے خلاف گرفتاری وارنٹ بھی جاری کیا تھا۔