سرینگر// دلی کے تیس ہزاری سے ٹی آر سی یاڈ کو منتقل کرنے کے کسی بھی فیصلے کو ناقابل قبول قراد دیتے ہوئے ملازم انجمنوں کی تنظیم ایجیک نے ریاستی وزیر اعلیٰ کو اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے ۔اپنے ایک پریس بیان میں ای جیک کے سربراہ عبدالقیوم وانی نے کہا کہ اس عمل سے نہ صرف مسافروں ،بلکہ مریضوں اور تاجروں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ وانی نے کہا کہ ایس آر ٹی سی 1966سے تیس ہزاری دلی میں کام کررہا ہے اور اس دوران سرینگر سے دلی سفرکرنے والے مسافروں ،تاجروں اور سیاحوں کے علاوہ طلاب کو محفوظ بس سروس فراہم کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 1998میں سپریم کورٹ نے مرکزی سرکار کو ہدایت دی کہ جموں وکشمیر ایس آر ٹی سی کو دلی میں متبادل جگہ فراہم کی جائے تاہم ،ابھی تک مرکزی اور ریاستی سرکار نے اس سلسلے میں کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے جبکہ فل وقت دلی ہائیکوٹ نے انتظامیہ کو یہ ہدایت دی کہ تیس ہزاری یاڈ کو بند کیا جائے جبکہ ایس آر ٹی سی کی انتظامیہ کو یہ جگہ خالی کرنے کیلئے مجبور کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے تاجروں ، مسافروں اور طلاب کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑے گا ۔وانی نے اس دوران اس معاملے پر ایس آر ٹی سی ملازمین اور انجمنوں کو مکمل تعاون دینے کا یقین دلایا ہے ۔وانی نے اپنے بیان میں ریاستی وزیر اعلیٰ کو اس معاملے میں داتی مداخلت کرتے ہوئے مرکزی سرکار سے اس معاملے پر بات کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ اس سے مسافروں تاجروں طلاب کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔