نئی دہلی //حوالہ نیٹ ورک اورفنڈنگ طریقہ کارکی تحقیقات مکمل کرنے کے بعدقومی تفتیشی ایجنسی ’این آئی اے ‘کی جانب سے7کشمیری لیڈروں کیخلاف 12جنوری کوچارج شیٹ عدالت میں داخل ہونے کاامکان ہے ۔ این آئی اے ذرائع نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایاہے کہ چارج شیٹ داخل کرنے سے پہلے استغاثہ کیلئے مرکزی وزارت داخلہ کی منظوری لی جارہی ہے ۔اس دوران تفتیشی ایجنسی نے دعویٰ کیاہے کہ ملزمان کیخلاف الزامات ثابت کرنے کیلئے اُسکے پاس مضبوط دستاویزی وفارنسک ثبوت اوراہم گواہوں کے بیانات بھی ہیں ۔ 6ماہ قبل گرفتارکئے گئے7کشمیری مزاحمتی لیڈروں اورایک معروف کشمیری تاجرکیخلاف تفتیشی وتحقیقاتی ایجنسی این آئی اے نے اپنی تحقیقات اورضبط شدہ دستاویزات کی جانچ پڑتال مکمل کرلی ہے۔ معلوم ہواکہ حوالہ فنڈنگ کی پاداش میں 6ماہ قبل گرفتارکئے گئے 7 کشمیری لیڈروں بشمول نعیم احمدخان، الطاف احمدشاہ ،پیرسیف اللہ، ایاز اکبر، معراج الدین کلوال،شاہدالاسلام اور فاروق ڈارعرف بٹہ کراٹے کے علاوہ معروف تاجرظہوروٹالی ،فوٹوجرنلسٹ کامران یوسف اورجاویداحمدکوماہ جنوری2018کی12تاریخ کوپٹیالہ ہائوس کورٹ نئی دہلی کی عدالت میں کیس کی سماعت کے سلسلے میں پیش کیاجائیگا،اوراسی دوران این آئی اے اُن کیخلاف ممکنہ طورپرعدالت میں چارج شیٹ داخل کرے گی ۔