سرینگر//فریڈم پارٹی سربراہ شبیر احمد شاہ کی علالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کے جنرل سیکریٹری مولانامحمد عبداللہ طاریٰ نے کہا کہ ملاقات کے دوران اپنے والد کی حالت دیکھ کر شبیر شاہ کی دختر پر غشی طاری ہوگئی۔انہوں نے مرکزی و ریاستی سرکار کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ سنیئر مزاحمتی لیڈر کو فی الفور کسی طبی ادارے کے اندر داخل کراکے مناسب علاج کرائیں یا سنگین نتائج بھگتنے کیلئے تیار رہیں۔سرینگر میں پارٹی ہیڈ کواٹر واقع صنعت نگر میں ایک پریس کانفرنس سے پارٹی ترجمان کے ہمراہ خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد عبداللہ طاری نے کہا کہ دہلی کے تہار جیل میں نظر بند فریڈم پارٹی سربراہ شبیر احمد شاہ بہت علیل ہیںاور اُس تشویشناک صورتحال کا مشاہدہ اُن کی اہلیہ نے اُن کے ساتھ18منٹ کی ملاقات کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات اُنہیں تہاڑ جیل کے دروازے پر مسلسل5 گھنٹوں کے انتظار اور تلاشی کارروائیوں کے بعد نصیب ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ شاہ کی حالت بہت خراب ہے۔اور اُن پر’’ وقفے وقفے سے غشی طاری ہوتی ہے‘‘۔ طاریٰ نے کہا کہ’’اپنے والد کا حال دیکھ کر اُن کی بڑی صاحبزادی اُن سے ملنے کے محض دو منٹ بعد بے ہوش ہوگئیں اور اُنہیں انتہائی مشکل سے ہوش میں لاکر جیل احاطے سے باہر نکالا گیا‘‘۔انہوںنے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ شبیر احمد شاہ کو ضروری ٹیسٹوں اور جانچ سے بھی دور رکھا گیا،اور5ماہ کا عرصہ ،اس میں لگایا گیا،جس کے دوران مرض کی شدت دو گناہ ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں نے بھی انکا ملاحظہ کرنے کے بعد مشورہ دیا کہ فریڈم پارٹی سربراہ کو متواتر اور باضابطہ طور پر علاج و معالجہ کی ضرورت ہے،تاہم بقول انکے ،شاہ کی صحت کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے شبیر احمد شاہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’’ اُنہیں صفدر جنگ ہسپتال، لوک نایک ہسپتال اور دین دیال ہسپتال لیجایا گیا جہاں ماہر ڈاکٹروں نے اُنہیں باظابطہ علاج معالجے کا مشورہ دیا‘‘۔انہوں نے کہا کہ تاہم اس قدر سخت صورتحال کے باوجود شبیر شاہ کی وہ بات ہم سب کوحوصلہ فراہم کررہی ہے جو اُنہوں نے اپنی اہلیہ سے کہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے’’میں جانتا ہوں کہ میں جسمانی طور بہت کمزور ہوا ہوں لیکن یقین مانو کہ آزادی کیلئے میرا عزم اُسی طرح جواں ہے جس طرح وہ1968میں میری پہلی گرفتاری کے وقت تھا‘‘۔انہوں نے حقوق انسانی کے علمبرداروں سے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ اُنہیں ’’ضمیر کے قیدی‘‘ کے حق میں ابھی آواز بلند کرنی چاہئے بصورت دیگر کافی دیر ہوجائے گی۔ فریڈم پارٹی کے جنرل سیکریٹری اور ترجمان نے ترکہ وانگام شوپیان میںفورسز اور ان کے معاونین کے ہاتھوں عام شہریوں کیخلاف طاقت کے بے تحاشہ استعمال کی مذمت کی۔ایک سوال کے جواب میں طاری نے کہا کہ شبیر احمد شاہ کے کیس میں ابھی تک ایک گواہ کو پیش کیا گیا ہے،اور ویڈیو کانفرنس کے ذریعے وہ شنوائی میں حصہ لیتے ہیں۔پریس کانفرنس میں فریڈم پارٹی کے سنیئر لیڈر انجینئر فاروق بھی موجود تھے۔