گول//ضلع ریاسی کے تھرو تحصیل کا ہاڑی والا پنچایت کے وارڈ نمبر دس میں لوگ پانی کی بوند بوند کے لئے ترس رہے ہیں جس وجہ سے علاقہ میں کئی سالوں سے ہاہا کار مچی ہوئی ہے ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقہ کو ہر سطح پر نظر انداز کیا گیا جس وجہ سے یہاں پر دوسرے تعمیری کام بھی نا کے برابر ہے ۔ بوڑھی عورتیں ،چھوٹی بچیاں کئی کئی کلومیٹر سے سر پر بیس بیس لیٹر پانی لاتی ہیں اور یہاں ان لوگوںکی کسمپرسی پرکسی لیڈر کوکوئی ترس نہیں آ رہا ہے اور لوگ آج اس اکیسویں صدی میں بھی پرانے زمانے کی زندگی بسر کر رہے ہیں ۔ کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے لوگوں نے کہا کہ یہاں پر پانی کی عدم دستیابی پر اگر محکمہ کے اہلکاروں سے استدعا کرتے ہیں لیکن آگے سے وہ لوگ گالی گلوچ پر اُتر آتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کی عوام کے ساتھ سوتیلا سلوک روا رکھا جا رہا ہے ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں پر پانی کی پائپیں اچھی طرح بچھی ہوئی ہیں لیکن پانی چھوڑنے والا کوئی نہیں ہے اور لائن مین تک یہاں پر پانی چھوڑنے پر راضی نہیں ہے ۔ یہاں پر نہ صرف لوگ پانی کی بوند بوند کے لئے ترس رہے ہیں بلکہ مال مویشیوں بھی پیاسے ہیں کئی کئی روز کے بعد انہیں دور جا کر پانی نصیب ہوتا ہے ۔ انہوں نے سرکار اور ایم ایل اے اعجاز احمد خان سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد اس علاقہ کی طرف نظر ِ کرم کی جائے تا کہ یہاں کے لوگوں کو انصاف مل سکے ۔