جموں//جموں چیمبر آف کامرس و انڈسٹریز نے بند کال کے دوران توڑ پھوڑ کی مذمت کرتے ہوئے اسے جموں کیلئے شرمناک قرار دیاہے ۔ چیمبر نے اعلان کیاہے کہ آج بند نہیں رہے گا۔ پریس کانفرنس کے دوران چیمبر کے صدر راکیش گپتا نے کہاکہ جن نوجوانوں نے توڑ پھوڑ اور ایک مخصوص طبقہ کی گاڑیوں کو نذر آتش کیا انہوں نے ہمارے پرامن بند کو ہندومسلم تنائو کی شکل دے دی ،جو پورے جموں صوبے کیلئے شرمندگی کا باعث ہے ۔گپتا نے صوبائی انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے بروقت کارروائی نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ ان کاکہناتھا’’جمعرات کی رات سے ہی فرقہ وارانہ کشیدگی کے خطرات تھے لیکن انتظامیہ نے شہر کے حساس علاقوں میں مناسب تعداد میں فورسز کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی ،اگر انتظامیہ نے سیکورٹی کے مناسب اقدامات کئے ہوتے تو آج جموں کو شرمندہ نہیں ہوناپڑتا‘‘۔کسی بھی سیاسی جماعت کا نام لئے بغیر انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کے کچھ حلقے اہلکاروں کی ہلاکت پر سیاسی فائدہ اٹھاناچاہتے ہیںتاہم وہ ان لیڈران سے کہناچاہتے ہیں کہ انہیں اس میں کامیابی نہیں ملے گی ،جموں کے لوگوں نے ماضی میں بھی بدترین ایجی ٹیشن دیکھی اور ہر ایک مرتبہ سیاسی سازشوں کو ناکام بنایا۔انہوں نے کہاکہ وہ پاکستان مخالف احتجاج کو ہندومسلم مسئلہ بنانے پر شرمندگی محسوس کررہے ہیں۔ان کاکہناتھاکہ انہوں نے 49اہلکاروں کی ہلاکت پر پاکستان کے خلاف پرامن بند کی کال دی تھی لیکن اس مسئلے کو فرقہ وارانہ بنادیاگیاجو افسوسناک ہے ۔انہوں نے کہاکہ صوبائی انتظامیہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ملوثین کی شناخت کرکے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرے ۔انہوں نے مودی حکومت پر زور دیاکہ کشمیر مسئلہ کا مذاکرات کے ذریعہ حل نکالاجائے ۔