آو اسکول چلیں مہم‘ کے تحت ایک سال میں 1.65 لاکھ بچوں کا داخلہ
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے دیوکی آریہ پٹری پاٹھ شالہ، سری نگر میں سالانہ دن کی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 1910 میں شروع ہونے والے اسکول نے معاشرے کے پسماندہ طبقوں کی لڑکیوں کو تعلیم فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اسکول نے طلباء کو معیاری تعلیم تک زیادہ سے زیادہ رسائی کو یقینی بنایا ہے۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ عمدگی اور شمولیت جموں و کشمیر کے مستقبل کی بنیاد رکھنے کی کلید ہے، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اسکولی تعلیم میں ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے۔ طلباء میں سائنسی مزاج پیدا کیا جانا چاہیے اور تجسس اور تخلیقی صلاحیتوں کو پیدا کرنے کے لیے ون ٹو ون رہنمائی کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ذہین، عکاس اور ہمدرد طلباء تمام شعبوں میں اختراعات اور ترقی کا انجن بنیں گے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے زور دیا کہ نئی نسل کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ جموں و کشمیر کی خواتین نے قوم کی تعمیر کے کئی شعبوں میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قبائلی یلغار کے وقت خواتین نے لوگوں کو اکٹھا رکھنے میں بہت اہم کردار ادا کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمارے ملک کی خواتین کسی بھی شکل میں مردوں سے کم نہیں ہیں اور ان کا بھی اتنا ہی احترام کیا جانا چاہیے جتنا مردوں کا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آزادی کے بعد کے برسوں میں خواتین کو سخت قوانین کی وجہ سے ان کے حقوق سے محروم رکھا گیا تھا۔ تعلیم کا حق پورے ملک میں لاگو تھا لیکن جموں و کشمیر میں اسے نافذ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگست 2019 کے بعد صورتحال بدل گئی اور اسے تمام 890 مرکزی قوانین کے ساتھ لاگو کر دیا گیا۔UT کے تعلیم کے شعبے پر روشنی ڈالتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پچھلے دو سالوں میں بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں۔’آو اسکول چلیں مہم‘ کے تحت، پچھلے ایک سال میں، یو ٹی انتظامیہ نے 1.65 لاکھ بچوں کا داخلہ کیا ہے۔ ‘تلاش’ ایپ کا استعمال ایسے بچوں کی شناخت کے لیے کیا جا رہا ہے جنہیں پچھلے کچھ سالوں میں کسی وجہ سے اسکول چھوڑنا پڑا تھا، اب تک 86000 ایسے لڑکوں اور لڑکیوں کی شناخت کی جا چکی ہے اور اب انہیں سکولوں میں داخل کیا جا رہا ہے۔اندراج کی سطح، جو 2019 سے پہلے مسلسل گر رہی تھی، دو سالوں میں بڑھ گئی ہے۔ ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم کے لیے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں جیسا کہ قومی تعلیمی پالیسی کی تجویز ہے۔ کورونا کی رکاوٹوں کے باوجود 1.24 لاکھ بچوں کو ارلی چائلڈ کیئر ایجوکیشن کے لیے داخل کیا گیا اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس سال 2000 کنڈرگارٹنز قائم کیے جائیں گے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس سال ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے 14,000 لڑکیوں کو NEET کی کوچنگ فراہم کی جائے گی، جس کے اخراجات انتظامیہ برداشت کرے گی۔
کرائم اینڈ کریمنل ٹریکنگ سسٹم
اگلے 3ماہ میں مکمل نافذ ہوگا
نیوز ڈیسک
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں منعقدہ انتظامی کونسل (اے سی) میٹنگ میں پولیس اسٹیشن خان صاحب کے لیے اراضی منتقل کرنے کے لیے محکمہ ریونیو کی تجویز کو منظوری دی گئی۔انتظامی کونسل نے خان صاحب، ضلع بڈگام میں 5 کنال اراضی کو پولیس اسٹیشن خان صاحب کی تعمیر کے لیے محکمہ داخلہ کے حق میں منتقل کرنے کی منظوری دی۔ تھانہ ان علاقوں میں تمام غیر قانونی سرگرمیوں پر چوکسی کو سخت کرے گا، سیکورٹی سے متعلقہ واقعات کو چیک کرے گا، اور امن و امان کی کسی بھی صورت حال، قدرتی یا انسانی ساختہ آفت سے نمٹنے کے لیے پولیس اہلکاروں کی دستیابی کو یقینی بنائے گا۔ایڈمنسٹریٹو کونسل نے مزید ہدایت کی کہ کرائم اینڈ کریمنل ٹریکنگ نیٹ ورک اینڈ سسٹم (سی سی ٹی این ایس) کو اگلے 3 ماہ میں جموں و کشمیر میں جامع طور پر نافذ کیا جائے گا۔