سرینگر // پیرونی ریاستوں میںزیر تعلیم کشمیری طلاب پر غنڈوں کے حملے اور وادی کے تعلیمی اداروں میں فورسز کی سرگرمیوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ایجیک نے ان واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔سرینگر میں ٹیچر فورم کا ایک غیر معمولی اجلاس فورم کے صدر عبدالقیوم وانی کی صدارت میں منعقد ہوا۔میٹنگ میں ریاست کے تمام اضلع ، تحصیل اور زونل سطح کے عہدداران نے شرکت کی میٹنگ کے دوران بیرونی ریاستوں میں کشمیر طلاب کو ہراساں کرنے اور ان کی مار پیٹ کے معاملات پر بحث ہوئی ۔ اس دوران پلوامہ کالج کے علاوہ ایس پی کالج ایس پی ہائر سکنڈی سکول ، زنانہ کالج ایم اے روڑ اور دیگر تعلیمی اداروں میں فورسز کی جانب سے طلاب اور عملے کو ہراساں کرنے کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ۔ عبدالقیوم وانی نے اس دوران کہا کہ کشمیری طالب علم بیرونی ریاستوں میں زہنی پریشانیوں کے شکار ہو گئے ہیں اور خود کو غیرمحفوظ تصور کررہے ہیں جس کا سیدھا اثر انکے مستقبل پر پڑ رہا ہے۔ انہوں نے ریاستی اور مرکزی سرکار پر زوردیا ہے کہ وہ بیانات جاری کرنے کے بجائے کشمیری طالب علموں کی حفاظت کا انتظام کرےں۔ انہوں نے پلوامہ ڈگری کالج اور وومنز کالج ایم اے روڑ اور دیگر تعلیمی اداروں میں طلبہ پر طاقت کے استعمال کی بھی سخت الفاط میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے وزیر تعلیم پر زور دیا کہ وہ فورسز اہلکاروں پر تعلیمی اداروں میں داخلے پر مکمل پابندی عائد کرنے کےلئے اقدامات کریں۔ انہوں نے طلبہ کے خلاف پولیس کاروائی کی سخت الفاط میں مذمت کرتے ہوئے ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مطاہرہ کیا اور واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ اجلاس میں گاﺅ ررکشکو کی جانب سے بڑھتے ہوئے حملے خاص کر ریاسی میں کئے گئے حملے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا تاکہ ریاست میں مذہبی منافرت پھیلانے والوں کو شکست دی جاسکے۔ اجلاس میں تمام وفود اور عہدیداروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ لوگوں اور خاص کر طلبہ کی بہبود کیلئے کام کریں۔ اجلاس میں ٹیچرز فورم کے 25سال مکمل ہونے پر بھی خوشی کا اظہار کیا گیا ۔