سرینگر//نیشنل کانفرنس کی جانب سے تصدق مفتی کو وزیر بنائے جانے پر واویلا کرنے اور اسے خاندانی راج قرار دئے جانے پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے کہا ہے کہ مفتی خاندان کشمیریوں پر خاندانی راج مسلط کرنے والا واحد یا پہلا خاندان نہیں ہے۔کل یہاں مختلف طبقہ ہائے فکر کے لوگوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہاکہ نیشنل کانفرنس کو محبوبہ مفتی پر خاندانی راج مسلط کرنے کا الزام لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کو معلوم ہونا چاہیئے کہ وہ اس حوالے سے اخلاقی طور اتنی مظبوط نہیں ہے کہ وہ دوسروں پر انگلی اٹھائے کیونکہ اس پارٹی نے قریب پچاس سال تک کنبہ پروری اور خاندانی راج کو ہی فروغ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب شیخ صاحب نے رائے شماری کی تحریک سرنڈر کرکے وزیر اعلیٰ کے بطور حلف لیاوہ قانون سازیہ کے کسی بھی ایوان کے رکن نہیں تھے اور اگر نیشنل کانفرنس خاندانی راج کے مخالف ہوتی اس نے شیخ خاندان سے باہر کسی کوموقعہ دیا ہوتا۔انہوں نے یاد دلایا کہ پھر جب شیخ صاحب انتقال کرگئے انکی جگہ انکے بیٹے فاروق عبداللہ کو وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ شیخ خاندان ہو یا اب مفتی خاندان انہوں نے دلی میں جموں کشمیر کی نمائندگی کرنے کی بجائے ہمیشہ ہی جموں کشمیر میں نئی دلی کی نمائندگی کی ہے۔