عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی// جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر ملک معتصم خاں اور مرکزی سکریٹری محمد شفیع خان کی جانب سے میڈیا کو جاری ایک بیان میں تریپورہ کے رانیر بازار میں ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد پر گہرے رنج وافسوس کا اظہار کیا گیا اور ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوری طور پر حقائق کا پتہ لگا کر گنہگاروں کو سزا اور متاثرین کو مناسب تعاون فراہم کرے۔ میڈیا کو جاری بیان میں نائب امیر ملک معتصم خاں نے کہا کہ 25 اگست 2024 کی رات کو تریپورہ کے درگا نگر ، کوئیٹورا باری اور رانیر بازار کے دیہاتوں میں واقع ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات انتہائی تشویشناک ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تشدد مسلم خاندانوں کو نشانہ بنا کر کیا گیا جس کے نتیجے میں تقریبا 30 خاندان بے گھر ہوگئے ہیں۔ سماج دشمن عناصر کے ذریعہ مسلمانوں کے خلاف اس وحشیانہ حملہ نے تریپورہ کی صورت حال کو بیحد خراب کردیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق فرقہ وارانہ تشدد کے وقت ایک ریاستی وزیر اور مقامی حکام بھی جائے واردات پر موجود تھے لیکن وہ تشدد کو روکنے میں بری طرح ناکام رہے۔ خطے میں امن کی بحالی کے لیے ریاستی حکومت فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے والے گروہ کے خلاف سخت موقف اختیار کرے۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ پروپیگنڈہ کرکے مسلم طبقے کے خلاف جھوٹے الزامات لگاتے ہیں اور پھر انتقامی کاروائی کے نام پر تشدد کو جائز ٹھہراتے ہیں۔ نفرت و تشدد پر مبنی یہ مہم قابل مذمت ہے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ ریاست میں نفرت کا یہ کھیل کھیلا جارہا ہے اور وہاں کے وزیر اعلی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں، وہ متاثریں کی نہ تو کوئی مدد کررہے ہیں اور نہ ہی انہیں امن و تحفظ کی یقین دہانی کرارہے ہیں۔ اپوزیشن رہنماوں کی جانب سے بھی کوئی ٹھوس رد عمل نہ آنے کی وجہ سے اس سنگین صورت حال سے نمٹنے میں انتظامیہ کی کوتاہیاں مزید بڑھ گئی ہیں۔ اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو اس تشدد کے ایک بڑے فرقہ وارانہ تصادم کی شکل اختیار کر لینے کا بھی خدشہ ہے۔