ڈوڈہ//جموں کشمیر انٹر پرینیور شپ انسٹی چیوٹ(JKEDI) مختلف اسکیموں کے تحت تربیت یافتہ ضلع ڈوڈہ کے بے روزگار نوجوانوں کو کافی عرصہ سے اپنے اپنے کاروبار شروع کرنے کے لئے قرضہ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے جس وجہ سے ایسے بے روزگار نوجوان جنہوں نے تربیت حاصل کرنے کے علاوہ دیگر تمام لوازمات پورا کرنے پر ہزاروں روپے خرچ کئے تھے،سخت پریشان ہیں۔اس سلسلہ میں کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے یوتھ نیشنل کانفرس کے ضلع صدر سید نوید ھاشمی عرف داور پیر نے کہا کہ ضلع ڈوڈہ کے سینکڑوں بے روزگار نوجوانوں جن میں خواتین بھی شامل ہیں،JKEDI کی طرف سے عملائی جا رہی مختلف اسکیموں کے تحت قرضہ حاصل کرنے کے لئے درخواستیں دی تھیں جس کے بعد اُنہیں تین ہفتہ کی ٹریننگ کی دی گئی تھی۔ٹریننگ مکمل کرنے کے بعد اُن سے متعدد دیگر لوازما پورے کروائے گئے جن پر وہ ہزاروں روپے خرچ کر چکے ہیں مگر محکمہ انہیں قرضہ فراہم کرنے میں ابھی تک ناکام ہے جس وجہ سے ایسے تمام نوجوانوں کو دُکانوں کا کرایہ اپنی جیب سے دینا پڑتا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ان بے روزگار نوجوانوں سے کہا گیا تھا کہ وہ دُکانیں کرایہ پر لیں،اور کرایہ نامہ اور دیگر کاغذات اور 6%رقم کا ڈرافٹ محکمہ کے نام بنا کر بھیجیں جس کے بعد اُنہیں قرضے کی پہلی قسط دی جائے گی،مگر یہ سب کچھ لوازمات پورا کرنے کے بعد بھی کئی ماہ گذر گئے محکمہ اُنہیں قرضۃ کی پہلی قسط واگذار کرنے میں ناکام رہا ہے۔اُنہوں نے ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت بے روزگار نوجوانوں کے ساتھ بھی دھوکہ کر رہی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ اگر حکومت اور متعلقہ محکمہ اس پوزیشن میں نہیں تھا کہ وہ بے روزگار نوجوانوں کو قرضہ فراہم کر سکے تو اُنہیں بیوقوف نہیں بنایا جانا چاہیے تھا۔اُنہوں نے کہا کہ بے روزگار نوجوانوں نے اپنا قیمتی وقت صرف کر کے تربیت حاصل کی اور اُس کے بعد ہفتوں بلکہ مہینوں تک متعلقہ دفاتر کے چکر کاٹتے رہے مگر اُن کی اس محنت کا ابھی تک کوئی فائدہ اُنہیں نہیں ملا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ جن بے روزگار نوجوانوں نے کرایہ پر دُکانیں لے رکھی ہیں وہ نہ تو دُکانوں کا کرایہ ادا کرنے کے قابل ہیں اور نہ ہی دُکانیں چھوڑ سکتے ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ کچھ نواجون ایسے بھی تھے جو پرائیویٹ کمپنیوں کے ساتھ یا پھر معاہداتی بنیادوں پر مختلف محکوں میں کام کرتے تھے اُنہوں نے وہ کام چھوڑ کر کاروبار کرنے کا فیصلہ کیا اور تربیتی پروگرام میں شامل ہوئے،جو اب سخت پریشان ہیں۔اُنہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے تمام بے روزگار نوجوانوں کا فوری طور قرضے کی پہلی قسط دی جانی چاہیے بصورتِ دیگر یوتھ نیشنل کانفرنس اس معاملہ کو عدالت تک لے جائے گی۔