ترال // پستونہ ترال کے جنگلات میں کل فوج اور جنگجوں کے درمیان گولیوں کا مختصر تبادلہ ہوا جس کے دوران جنگجوں فرار ہونے میں کامیباب ہوئے جبکہ علاقے کے ایک اور گاوں سے سے پولیس نے ملوث جنگجوں کے گرفتاری کا دعو ی کیا ہے۔ ترال کے پستونہ اور سیر جاگیر جنگلات کے درمیانی حصے کوفوج ،پولیس وسی آر پی ایف نے علاقے میں تلاشی شروع کی ہے جس دوران جنگجوئوں نے فائرنگ کی تاہم کسی کے گرفتاری زخمی یا ہلاکت کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق آخری اطلاع ملنے تک تلاشی کاروائی جاری تھی۔اسی دوران پولیس کے ایک آفسر نے بتایا کہ اونتی پورہ پولیس فوج اور سی آر پی ایف نے جمعرات کی شام مصدقہ اطلاع ملنے پر ترال کے نارستان علاقے کا محاصرہ کیا جس دوران جیش محمد سے وابستہ ایک جنگجو گلزار احمد ڈار ولد غلام نبی ڈار ساکنہ ناگہ بل ترال کو ایک چینی ساخت کے پستول میگزین اور کارتوس سمیت گرفتار کیا اور تفتیش کے دوران مذکورہ جنگجونے اس بات کا انکشاف کیا کہ اس کے چار ساتھی جو کہ غیر ملکی ہیں پستونہ علاقے میں ایک پناہ گاہ میں چھپے ہیں جن کو فوری تلاش کرنے کے لئے جمعہ کی صبح محاصرہ کیا گیاتاہم جنگجوئوں گھنے جنگلات میں فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ۔ پولیس کے مطابق مذکورہ جنگجو نے 21ستمبر2017 کو جیش محمد کے کمانڈر مفتی وکاس ساکن پاکستان اور نور محمد تانترے ساکن ڈار گنائی گنڈ کی ہدایت پر ترال بازار میںوزیر تعمیرات کے قافلے پرہتھ گولہ پھینکا تھا جس میں3 عام شہری جاں بحق ہوئے اوردس پولیس و فورسز اہلکار وں سمیت 30 عام شہری بھی زخمی ہوئے۔ گلزار سال 2014ء میں بھی میں اسی جگہ کے دھماکے میں ملوث ہونے کے شبہ میں گرفتار ہونے کے بعد دو سال تک جیل میں بند رہنے کے بعدجنوری 2017 میں رہا ہوا تھا۔
افراد خانہ کا بیان
گلزار انتہائی مفلس گھرانے سے تعلق رکھتا ہے جہاں ان کے کنبے میںانکی جواں سال بیوہ بہن ،بینائی سے محروم والد، والدہ کے علاوہ بیوی اور تین بچے ہیں۔افراد خانہ کے مطابق جس دن گرنیڈ دھماکہ ہوا،گلزاراس دن شالی کاٹنے کی مزدوری پر تھا اور دوسری رات فوج اور پولیس نے ان کے گھر میں چھاپہ ڈال کریہ کہہ کر انہیں دم بخود کیا کہ گلزار نے ترال میں گرنیڈ پھینکا ہے جس کے لئے دس گواہ ہیں۔ افراد خانہ نے بتایا اس کے باوجود بھی انہوں گلزار سے رابطہ کر کے ترال پولیس کے سامنے حاضر ہونے کے لئے کہا تاہم گلزار نے سابق انٹروگیشنز کا حوالہ دے کرپولیس تھانہ جانے سے انکار کیا اور تب سے گلزار نے گھر والوں سے بات نہیں کی ہے۔