ڈوڈہ// ڈوڈہ خطہ کے لئے امتحانی اوقات کار سرمائی و گرمائی تعطیلات اور بچّوں کو زیادہ سے زیادہ وقت سکولوں میں حاضری یقینی بنانے کے لئے مضبوط پالیسی کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر ایڈوکیٹ غلام حسن پاٹیگڑو،ڈوڈہ ڈیویلپمنٹ فرنٹ کے صدر اشتیاق احمد دیو لوپیڈ رہنما شکیل احمد دیو فورم فار پیس کے کنوینئر نصیر احمد کھوڑا ،معروف قلم کار و ادیب سعداللہ شاد فرید آبادی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جموں یا سری نگر میں بیٹھ کر ڈوڈہ خطہ کے لئے سرمائی و گرمائی تعطیلات یا امتحانات کے لئے اوقات کار مقرر کرنے کے بجائے اس حساس مسئلہ پر ڈوڈہ میں بیٹھ کر ماہرین تعلیم ماہرین سماجیات سے بات کرکے اور بحث و مباحثہ کرکے ایک مضبوط لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔یہاں جاری ایک مشترکہ پریس ریلیز میں کہا گہا ہے کہ اب تک ہمارے ہاں ہر چند برسوں کے بعد مختلف حکومتوں نے صرف تجربات کئے ہیں اور ہماری بات سْننے کے لئے تیار نہ ہے اور ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ ہماری تدریسی و غیر تدریسی سرگرمیوں کے لئے علحیدہ کلینڈر بنایا جائے اور ہمارے بچّوں کو غیر ضروری تعطیلات سے نجات دلائی جائے اور اوّل تا نویں جماعت میں سالانہ امتحانات کے بعد سرمائی طعطیلات سے قبل نئی کلاسوں کو ضروری شروع کیا جائے اور گرمائی طعطیلات کو ختم کرکے سرمائی تعطیلات کے لئے مقامی سطح پر ضلع انتظامیہ اور پھر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن ڈوڈہ کو اختیار دیا جائے کیونکہ اکثر آفیسر شاہی ڈوڈہ خطہ سے اپنے اہل خانہ کو جموں لے جانے کے فراق میں ہمیشہ وقت سے پہلے تعطیلات کرتے ہیں اور پھر مارچ میں موسم وغیرہ کا بہانہ کرکے پھر سکولوں کو بند رکھتے ہیں جس وجہ سے ہمارے ہاں ایک سال میں پانچ مہینہ یوں ہی سکول بند رہتے ہیں جبکہ ایک وقت میں سرمائی تعطیلات یکم جنوری سے شروع ہو کر پندرہ فروری تک ہی ہوتی تھیں اس کے علاوہ ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ پرائمری سطح و مڈل سطح تک ایک تعطیلاتی کلینڈر ہو جبکہ نویں جماعت سے اوپر بارہویں جماعت تک دوسرا کلینڈر ہو اگر ہمارے کالجوں میں طعطیلات یکم جنوری سے قبل نہیں ہوتی ہے تو گیارہویں بارہویں جماعت کے بچّوں کوماہ دسمبر میں سکول جانے میں کیا قباحت ہے اسی لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس مسئلہ پر زمینی سطح پر یہاں کے ماہرین تعلیم ،ماہرین کھیل ،ماہرین صحت و اساتذہ کی مختلف انجمنوں ،سماجیات اور متعلقہ لوگوں کے ساتھ تفصیل باریکی گفتگو اور مباحثہ کے بعد حتمی لاء عمل بنایا جائے عوامی حلقوں نے ڈوڈہ خطہ کے ممبران قانون ساز یہ اور PDP و BJP کے عہدے داران بالخصوص صحافت ،تعلیم و عوامی مسائل کے لئے لڑنے والے پس منظر سے سیاست میں آئے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایک عوامی درد و احساس کی سوچ کے ساتھ اس حساس معاملہ پر اقدامات کریں۔