محمد تسکین
بانہال // ہفتے کی صبح آٹھ بجے تک پچھلے چوبیس گھنٹوں میں جموں و کشمیر میں سب زیادہ 103 اعشاریہ 8 ملی میٹر بارشیں بانہال میں ریکارڈ کی گئی ہیں جس کی وجہ سے بانہال اور رام بن کے علاقوں میں مقامی ندی نالوں میں طغیانی کی صورتحال ہے اور گول سمیت کئی اہم رابطہ سڑکیں بھی پسیوں اور ندی نالوں میں پانی کی اونچی سطح کی وجہ سے بند ہو گئی ہیں۔ دہائیوں سے سرکاری عدم توجہی کا شکار پرائمری ہیلتھ سینٹر کھڑی کی خستہ حال ہسپتال عمارت میں بھی بارشوں کا پانی گھس گیا ہے جس کیوجہ سے ہسپتال میں ضروری ساز و سامان سمیت ہسپتال کی نچلی منزل کے تمام کمرے زیر آب آئے ہیں اور ہسپتال کا کام کاج مکمل طور سے ٹھپ ہوجانے سے تحصیل کھڑی مہو منگت کی چالیس ہزار سے زائید آبادی اس مرکزی ہسپتال سے نا امید ہوگئی ہے۔ادھر بانہال کے تانترے پورہ علاقے میں ایک رابطہ سڑک کے نکل جانے کیوجہ سے تانترے پورہ ڈولیگام کی پنچایت کے کئی رہائشی مکانوں کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے اور صورتحال نے متاثرین کو تشویش میں مبتلا کیا ہے۔ لوگوں نے محکمہ تعمیرات عامہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ لوگ کل سے گھروں سے باہر ہیں مگر انتظامیہ کی طرف سے کوئی بھی اہلکار ان کی داد رسی کیلئے علاقے میں نہیں آیا ہے۔