سرینگر//کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نئے ماسٹر پلان کے تحت مرکزی تجارتی علاقوں سے دفاتر کی منتقلی اور انہیں غیر گنجان بنانے کی تجویز کا معاملہ سرینگر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے وائس چیئرمین کے ساتھ اٹھایا،جس کے دوران واضح کیا گیا کہ اس طرح کے فیصلے سے چھوٹے دکانداروں اور تاجروں کے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز کے نو منتخب صدر جاوید احمد ٹینگہ کی قیادت میں ممبران نے سرینگر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے وائس چیئرمین اور چیف ٹائون پلانر سمیت دیگر متعلقہ افسران کے ساتھ میٹنگ منعقد ہوئی،جس کے دوران2035کے ماسٹر پلان پر تجارتی برادری کے نقطہ نظر کو پیش کیا گیا۔ چیمبر نے میٹنگ کے دوران اس بات پر زور دیا کہ عمارتوں کی اونچائی ،فرش کے رقبہ کے تناسب اور عمارتوں سے متعلق دیگر قوانین سے لئے گئے فیصلے کا پھر سے جائزہ لیا جائے۔چیمبر نے اپنا نقطہ نظر پیش کرتے ہوئے کہا کہ مختلف قوانین پر اختلافات کے نتیجے میں نجی شعبے اور ریاستی سرکار کے درمیان قانونی لڑائی چھڑ جائے گی۔چیمبر نے مختلف سرگرمیوں کے استعمال کے تحت اصل رقبہ کے احاطے،جن میںتجارتی،صنعتی اور سیاحتی شامل ہیں،میں توسیع کرنے کی طرف افسران کی توجہ مبذول کرائی۔ چیمبر کے مطابق چیف ٹائون پلانر فیاض احمد خان نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ مجموعہ کے اعداد شمار کو مرتب کر کے چیمبر کو بھی اس تک رسائی دی جائے گی۔کشمیرچیمبر آف کامرس اینڈ اندسٹرئز کے وفدمیں سابق صدور ڈاکٹر مبین شاہ اور جی ایم ڈگ بھی موجود تھے۔