سرینگر// وادی میں مذہبی و سیاسی اداروں، جماعتوں اور لیڈرشپ کو ہراساں کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تجارتی انجمنوں نے متنبہ کیا کہ ان لیڈروں اور اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش براہ راست مداخلت فی الدین ہے۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز کے مرکزی دفتر پر نصف درجن انجمنوں کی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران چیمبر کے نائب صدر ائے ایم میر نے جماعت اسلامی کا نام لئے بغیر کہا’’ سماجی و مذہبی ادارے ہماری تہذیب اور تاریخ کا حصہ ہیں،اور انکا کرداد غریبوں کی مدد اور یتیموں کی معاونت کرنے کے علاوہ تعلیم و اسلامی شعار کا پھیلائو ہے۔‘‘ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ریاست کی نازک صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے کشمیریوں کو ہراساں کرنے کے عمل سے بچنے کیلئے سنجیدگی سے کام کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس بات کو ذہن نشین کرنے کی ضرورت ہے کہ میر واعظ عمر فاروق ریاست کے مذہبی سربراہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میر واعظ ہونے کے علاوہ خاندان میر واعظ صدیوں سے کشمیری عوام کے ساتھ جڑا ہوا ہے،جبکہ تعلیمی،روحانی اور اخلاقی میدان میں یہ خاندان کشمیریوں کے ساتھ صدیوں سے جڑا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں نہ صرف مسلمانوں بلکہ پنڈتوں اور سکھوں کو بھی اس خاندان کا احترام ہے۔ عبدالمجید میر نے کہا کہ کشمیر کی تجارتی انجمنیں مشترکہ طور پر کشمیر کی صورتحال پر سیاست کرنے کے عمل کی مذمت کرتی ہے،جبکہ بھارت بھر میں کشمیریوں کو اقتصادی اور سماجی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے میڈیا پر کشمیریوں کے خلاف فرقہ پرستی کو بڑھاوا دینے کے عمل کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امن پسند عوام کو مشتعل کرنے کی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔میر نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر صورتحال کو قابو میں لانے کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں۔پریس کانفرنس میں کشمیر اکنامک الائنس کے چیئرمین حاجی محمد یاسین خان،کشمیرٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے سجاد حسین گل کے علاوہ د، شہر خاص کارڈی نیشن کمیٹی، جامع ٹریڈرس ایسو سی ایشن، بیوپار منڈل ایس آر گنج، سنٹرل ٹریڈرس اینڈ منوفیکچررز ایسو سی ایشن کے نمائندے بھی موجود تھے۔