عظمیٰ نیوز سروس
کشتواڑ//ضلع کشتواڑ میں ایک بار جب اسکول سے باہر بچوں کی ایک قابل ذکر تعداد سے دوچار ہونے کے بعد اسکول واپس جانے کے اقدام کے پہلے مرحلے کی کامیابی نے درج فہرست قبائلی برادری میں خواندگی کی شرح کو بلند کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔2021 میں، سماگرا شکشا جموں و کشمیر کے ذریعہ کئے گئے ایک سروے نے جموں وکشمیر یوٹی میں ہزاروںایسے بچوں کی نشاندہی جوکہ آج بھی سکولوں سے باہر ہیں ،جن میں ضلع کشتواڑ کے2,469 بچے شامل ہیں، جو جموں ڈویژن میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔ ضلع انتظامیہ کشتواڑ نے تمام ایسے بچوں کو اسکول میں واپس لانے کیلئے فعال اقدامات کئے ہیں۔دسمبر 2022 میں، 2469 آؤٹ آف اسکول چلڈرن (OoSC) کی تصدیق سے یہ بات سامنے آئی کہ 6-14 سال کی عمر کے تقریباً 1600 طلباء اسکول نہیں جا رہے تھے۔ گوجر اور بکروال آبادی نسبتاً خراب سماجی و اقتصادی حالات، نقل مکانی کی نوعیت، مویشیوں پر انحصار، اور کم عمری کی شادی وغیرہ کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم پر کم زور دینے کی وجہ سے کم اندراج کا زیادہ شکار تھے۔ان طلبا کے اندراج کے لئے اسکول میں واپسی کی پہل شروع کی گئی۔ پہلا قدم والدین کو راضی کرنا اور ڈپٹی کمشنر، اے ڈی ڈی سی، اے ڈی سی، ایس ڈی ایمز اور تحصیلداروں سمیت سینئر افسران کی زیر صدارت گرام سبھا کے ذریعے عوامی رائے حاصل کرنا شامل ہے۔جنوری 2023 میں ڈائٹ کشتواڑ کی مدد سے شروع کئے گئے 3 ماہ کے کورس نے ان طلباء کو اسکولوں میں شامل ہونے کے لئے تیار کیا۔ برج کورس کی تکمیل کے بعد، مختلف سرکاری اسکولوں میں 1376 اسکول سے باہر طلباء کے داخلے کئے گئے، جن میں سے 95 فیصد کا تعلق ایس ٹی گجر اور بکروال کی آبادی سے تھا۔ان فعال اسکول مینجمنٹ کمیٹیوں کا ایک واضح نتیجہ ’’میرا اسکول میرا فخر‘ مہم تھا، جو 26 جنوری، یوم جمہوریہ 2024 کو اختتام پذیر ہوا۔ 50 فیصد اسکولوں میں والدین نے اپنی رقم بطور لرننگ ایڈ (BaLA) کی تعمیر کے لئے عطیہ کی۔مجموعی طور پر بیک ٹو اسکول پہل کی وجہ سے ضلع کشتواڑ میں بڑے اشارے بہتر ہوئے ہیں۔ مجموعی اندراج کا تناسب 89 فیصد سے بڑھ کر 97.49 فیصد ہو گیا ہے، جبکہ ڈراپ آؤٹ کی شرح 11 فیصد سے کم ہو کر 2.5 فیصد ہو گئی ہے۔ضلع میں سکول سے باہر طلباء کی کل تعداد 1600 سے کم ہو کر صرف 57 رہ گئی ہے، جس کی منتقلی کی شرح 98 فیصد بہتر ہے۔ چونکہ گوجر اور بکروال خانہ بدوش گروہ ہیں، اس لیے موسمی یونٹوں کی تعداد 2023 میں 79 سے بڑھ کر 121 ہو گئی۔ مزید برآں، موسم سرما کے 80 نئے ایس ٹی مراکز کھولے گئے، اور ہر ایس ٹی طالب علم کو 500 روپے کا وظیفہ بطور ترغیب دیا جاتا ہے۔