پلوامہ// بٹہ مڈن شوپیاں میں فورسز کی گولی سے جاں بحق ہوئی 24سالہ روبی جان عرف بیوٹی کسی احتجاج میں شامل نہیں تھی بلکہ فورسز نے اسے گھر کے اندر گولی مار کر ہلاک کیا۔ بدھ کے روز بیوٹی جان کی 8ماہ کی بچی ازراء چاچا کی گود میں بیٹھ کر دودھ کی بوتل چوس رہی تھی۔بیوٹی جان گزشتہ روز گولی لگنے سے اُس وقت ہلاک ہو گئی جب وہ اپنے گھر میں کھڑی کے پاس بیٹھی تھی۔ کم سن ازراء کے چاچا غلام محمد بٹ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 24سالہ بیوٹی جان اپنی8ماہ کی بیٹی کو گود میں لیکر اپنے گھر کے ایک کمرے میں کھڑکی کے پاس بیٹھی تھی تو اس دوران اچانک ایک گولی اُس کے پیٹ میں جا لگی ۔انہوں نے کہا ’’ہم کمرے میں بیٹھے تھے اور بھاری فائرنگ ہونے کے سبب نہ ہی اوپر اٹھ سکتے تھے اور نہ ہی کہیں اور بھاگ سکتے تھے اس دوران اچانک ایک گولی کھڑکی سے آئی اور وہ بیوٹی جان کے پیٹ میں لگ گئی، گولی لگنے کے فوراً بعدازراء بیوٹی کی گود سے نیچے گر گئی اور چیخ وپکار کرنے لگی جبکہ بیوٹی خون میں لت پت منہ کے بل زمین پر گر گئی ۔ بیوٹی کے بھائی محمد یعقوب نے بتایا کہ اس واقعہ کی خبر جب گردونواح کے لوگوں تک پہنچی تو لوگوں کی ایک بڑی تعداد گھر کی طرف دوڑ پڑی اور زخمی حالت میں بیوٹی کو اٹھا کر ہسپتال پہنچایا ۔یعقوب نے کہا کہ میری بہن بیوٹی نے 8ماہ قبل ازراء کو جنم دیا تھا اور اس لئے وہ اپنے والدین کے یہاں ہی رہتی تھی، تاہم گھر میں بیٹھنے کے باوجود بھی میری بہن کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ۔یعقوب نے کہا کہ نہ ہی میری بہن کسی احتجاج کا حصہ تھی اور نہ ہی کسی سنگ بازی میں شریک تھی لیکن اُس کو بھی نہیں بخشا گیا۔یعقوب نے کہا ’’ میں ایک ڈرائیور ہوں اور جو دن میں کماتا ہوں وہ شام کو اپنے دو چھوٹے بھائیوں بہن اور ماں کو کھلاتا ہوں اور اب یہ معصوم بچی ،اب میں کیا کروں گا ۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ معصوم ازراء یہ بھی نہیں جانتی کہ اُس کی ماں کہاں چلی گئی ہے۔انہوں نے پولیس کے بیان کو من گھڑت اور جھوٹ کا پلندہ قرار دتے ہوئے کہا کہ انکی بچی کو گھر میں گولی مار دی گئی۔ انکا یہ بھی کہنا ہے کہ گائوں میں بیشک پتھرائو ہورہا تھا لیکن بیوٹی قطعاً اس میں شامل نہیں تھی اور پولیس حقیقت پر پردہ ڈال کر جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کی جائے اور انہیں انصاف دلایا جائے۔