عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//پلوامہ اور شوپیان میں ڈسٹرکٹ لیول ریویو کمیٹیوں (DLRC) کے اجلاس میں بینکنگ سیکٹر کی ترقی میں نمایاں پیش رفت پر روشنی ڈالی گئی۔پلوامہ سرکٹ ہاؤس میں ڈپٹی کمشنر پلوامہ ڈاکٹر بشارت قیوم کی صدارت میں اجلاس منعقد ہوا جس میں لیڈ بینک مینیجر نے بینکنگ سیکٹر کی کارکردگی کا ایک جامع جائزہ فراہم کیا، جس میں ڈپازٹس، ایڈوانسز اور سہ ماہی کیلئے CD تناسب میں قابل ذکر اضافہ دکھایا گیا۔ڈاکٹر بشارت نے بینکوں کی جانب سے روزگار پیدا کرنے کے مقصد سے مختلف حکومتی اقدامات کے نفاذ پر توجہ دی ۔انہیں بتایا گیا کہ رواں مالی سال میں 5640 کیسز کی منظوری دی گئی جس میں 4983 کیس تقسیم کیے گئے جن سے کل 1236 کروڑ روپے ہیں اور ضلع کے 27,193 نوجوانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ڈی سی کو بتایا گیا کہ ضلع میں ڈیجیٹل کوریج متاثر کن 99۔62 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ادھر ضلع ترقیاتی کمشنر شوپیاں فضل الحسیب نے ضلعی سطح کی جائزہ کمیٹی (ڈی ایل آر سی) کے اجلاس کی صدارت کی جس میں مالی سال 2023 کی 30 ستمبر 2023 کو ختم ہونے والی دوسری سہ ماہی کے لیے ضلع کے مالیاتی اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ڈی سی نے بینکاری اداروں کو ہدایت کی کہ وہ ترجیحی شعبوں میں قرضوں کے بہاؤ کو بڑھا دیں۔انہیںبتایا گیا کہ ضلع 30 ستمبر 2022 تک 1273.01 کروڑ روپے سے بڑھ گئے ہیں۔ 30 جون 2023 تک 1468.64 کروڑضلع کے ایڈوانسز روپے سے بڑھ گئے۔ 30 ستمبر 2022 تک 1901.46 کروڑ روپے، 30 ستمبر 2023 تک 2117.40کروڑ روپے شامل ہیں۔ ضلع کا غیر ترجیحی شعبہ 10 ارب روپے سے بڑھ گیا۔ڈی سی نے بینکرز اور لائن ڈپارٹمنٹس کو مشورہ دیا کہ وہ ترجیحی شعبے کے تحت قرض کے بہاؤ میں اضافہ کریں، جس میں تعلیم، خواتین، ترقی، اور زراعت سے متعلقہ شعبوں پر خصوصی توجہ دی جائے۔