سمیت بھارگو
جموں //بی جے پی کی جانب سے44 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری ہونے کے بعد جموں صوبے کے مختلف اسمبلی حلقوں کے کارکنوں اور لیڈروں نے افراتفری پھیلا دی اور نعرے بازی کی تاہم احتجاج کے بعد امیدواروں کی لسٹ منسوخ کی گئی۔اکھنور اسمبلی حلقہ کے کارکنوں نے ایس ایس پی رینک کے ایک افسر کے مینڈیٹ کے خلاف احتجاج کیا جو تین دن پہلے پارٹی میں شامل ہوا ۔اسی طرح جموں شمالی سے تعلق رکھنے والے رہنمائوں اور کارکنوں نے پارٹی مینڈیٹ کے خلاف ممکنہ امیدوار اومی کھجوریا کے بجائے شام لال شرما کو دینے کے خلاف احتجاج کیا۔انہوں نے ہنگامہ آرائی کی اور پارٹی کے اعلیٰ حکام سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ ریاستی صدر رویندر رینہ نے تمام کارکنوں کی شکایات پر غور کرنے کا یقین دلایا۔جم وں پارٹی ہیڈکوارٹر پر سینکڑوں ورکر جمع ہوئے اور انہوں نے پارٹی قیادے کو مشورہ دیا کہ وہ صرف پارٹی سے وابستہ دیرینہ کارکنوں کو منڈیٹ دے، جنہوں نے قربانیاں دی ہیں۔شدید احتجاج کے بعد44امدواروں کی اپنی پہلی فہرست کو واپس لینے کے بعد، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست کا اعلان کیا جنہیں جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے میں آنے والے اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔تازہ ترین فہرست کے مطابق پارٹی قیادت نے 15 امیدواروں کو نامزد کیا ہے جو جموں و کشمیر سے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیں گے۔تازہ فہرست میںسید شوکت غیور اندرابی پانپور سے الیکشن لڑیں گے۔ ارشد بٹ راج پورہ، جاوید احمد قادری شوپیان،محمد رفیق وانی اننت ناگ ویسٹ،ایڈوکیٹ سید وجاہت اننت ناگ، صوفی یوسف بجبہاڑہ سری گفوارہ،ویر صراف شانگس(اننت ناگ ایسٹ)، طارق کین اندروال، شگن پریہار کشتواڑ، سنیل شرما پاڈر ناگسینی، دلیپ سنگھ پریہار بھدرواہ، گجے سنگھ رانا ڈوڈہ، شکتی راج پریہارڈوڈہ ویسٹ،راکیش ٹھاکررام بن اور سلیم بٹ بانہال شامل ہیں۔قبل ازیں بی جے پی نے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے لیے 44 امیدواروں کی فہرست کا اعلان کیا تھا، لیکن بعد میں پارٹی نے بتایا کہ فہرست “ٹائپوگرافیکل غلطیوں” کی وجہ سے منسوخ کر دی گئی ہے، اور مزید کہا کہ نئی فہرست جلد ہی جاری کی جائے گی۔