عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے پارٹی پر بھگت سنگھ، سکھ دیو اور راج گرو جیسے آزادی پسندوں کے خوابوں کو چکنا چور کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا موجودہ سیاسی انداز شہیدوں کی قربانیوں سے غداری ہے۔شہید اعظم بھگت سنگھ کے 117 ویں یوم پیدائش پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے رتن لال گپتا نے کہا کہ بی جے پی نے ملک کے اتحاد اور ترقی کے لیے کام کرنے کے بجائے تقسیم کی سیاست کرتے ہوئے بھگت سنگھ کی شہادت کو بھلا دیا ہے۔انکاکہناتھا “بھگت سنگھ نے ملک کی آزادی کے لیے اپنی جان قربان کی، ایک خوشحال اور متحد ہندوستان کا خواب دیکھا جہاں ہر شہری امن، ہم آہنگی، بھائی چارے اور خوشی سے زندگی بسر کرے۔ بی جے پی دہشت گردی، مہنگائی، جیسے حقیقی مسائل کو نظر انداز کر رہی ہے‘‘۔آنے والے اسمبلی انتخابات کے سلسلے میں جموں میں سنکلپ ریلی کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے خطاب پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، این سی کے سینئر لیڈر نے اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عوام سے متعلق اہم مسائل، جیسے بے روزگاری، بدعنوانی، پر بات کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ مہنگائی، پانی اور بجلی کی باقاعدہ فراہمی جیسی بنیادی سہولیات کا فقدان اور بہت سی دوسری چیزیں جن کا جموں و کشمیر کے عوام پچھلے 10 سالوں سے سامنا کر رہے ہیں۔انہوںنے کہا’’آج بھی، جموں میں بی جے پی کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے جب وزیر اعظم ایم اے ایم اسٹیڈیم میں سنکلپ ریلی سے خطاب کر رہے تھے تو کولگام میں انکاؤنٹر ہو رہا ہے جس میں 4سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ دہشت گردی پر قابو پانے میں بی جے پی اتنی موثر نہیں ہے کہ جموں خطے میں نیشنل کانفرنس کے دور حکومت میں جو امن اور ہم آہنگی تھی اس کی جگہ خوف و ہراس نے لے لی ہے‘‘۔بی جے پی کی کارکردگی اور لوگوں کی توقعات کے درمیان بالکل تضاد کو اجاگر کرتے ہوئے، رتن لال گپتا نے تبصرہ کیا “بی جے پی عام لوگوں کی امیدوں اور امنگوں پر پورا اترنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ ان کے وعدے پورے نہیں ہوئے، اور عوام کو چھوڑ دیا جا رہا ہے‘‘۔جموں کے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے رتن لال گپتا نے ان پر زور دیا کہ وہ بی جے پی کی “تقسیم اور کھوکھلی” پالیسیوں کو مسترد کریں اور اس کے بجائے آئندہ اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے امیدواروں کی حمایت کریں ۔