عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی (BGSBU)، راجوری کے محققین نے فینولک گندے پانی کو صاف کرنے کیلئے موونگ بیڈ بائیو فلم ری ایکٹرز (MBBR) کی شروعاتی حرکیات پر ایک اہم تحقیق میں نمایاں پیش رفت حاصل کی ہے۔یہ تحقیق مسٹر ذیشان اسلم، ڈاکٹر پرویز عالم، اور ڈاکٹر ناصر احمد راٹھور (اسسٹنٹ پروفیسر، ڈپارٹمنٹ آف سول انجینئرنگ) نے کی ہے اور اسے جرنل آف واٹر پروسیس انجینئرنگ (2025) میں شائع کیا گیا ہے، جو کہ ایک Q1 جرنل ہے اور اس کا امیپیکٹ فیکٹر 6.3 ہے۔فینول، جو کہ صنعتی فضلے میں پایا جانے والا ایک زہریلا آلودہ ہے، نیشنل پولیوٹنٹ ریلیز انوینٹری (NPRI) اور یو ایس انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (USEPA) کے مطابق ایک خطرناک عنصر قرار دیا گیا ہے۔ اس زہریلے مادے کا مناسب علاج ماحول کو سنگین نقصانات سے بچانے کے لئے نہایت ضروری ہے۔
یونیورسٹی کے محققین نے اپنی اس تحقیق میں فینول سے بھرپور گندے پانی میں مائکروبیل بائیو فلم کی موافقت (adaptation) اور ایم بی بی آر ٹیکنالوجی کی صفائی کی کارکردگی کا تجزیہ کیا ہے، جو صنعتی گندے پانی کے مؤثر علاج کے لیے ایک جدید حل ثابت ہو سکتی ہے۔اس تحقیق کے دوران، سات ماہ پر مشتمل تجرباتی دورانیے میں MBBR سسٹم کو گلوکوز سے فینول تک پانچ مراحل میں ڈھالا گیا۔ری ایکٹر نے 92فیصد سی ائو ڈی ہٹانے (removal efficiency) کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔زیادہ سے زیادہ بائیو ماس کی مقدار 7.92 mg/L تک پہنچ گئی۔یہ تحقیق ایم بی بی آر ٹیکنالوجی کو صنعتی سطح پر فینولک گندے پانی کے علاج کیلئے ایک مؤثر اور قابل عمل حل کے طور پر مستحکم کرتی ہے۔اس مطالعے نے اس ٹیکنالوجی کے آغاز میں درپیش چیلنجز اور بائیو کینیٹک ماڈلز کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کی ہے۔ اس تحقیق کے نتائج صنعتوں کو ایک پائیدار اور مؤثر گندے پانی کے علاج کا حل فراہم کرنے کے لیے راہ ہموار کر سکتے ہیں۔