سرینگر // نجی اسپتالوںکے قیام اور فروغ کیلئے حکومتی معاونت پر زور دیتے ہوئے تعمیرات عامہ کے وزیر نعیم اختر نے وادی میں کام کررہے نجی اسپتالوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایمرجنسی شعبے اور مشکل جراحیوں اور دیگر علاج و معاجہ فراہم کرنے کیلئے کام کرےں۔ اومپورہ بڑگام میں ”ابن سینا“ نامی نجی اسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زیادہ تر نجی اسپتال بڑے سرکار ی اسپتالوں میں مریضوں کو دئے جانے والے علاج و معالجہ سے کافی پیچھے رہ جاتے ہیں تاہم مجھے اُمید ہے ”ابن سینا “ نجی اسپتالوں کی اس روایت کو توڑنے میں کامیاب ہوگا۔ نعیم اختر نے کہا ” بے شک کشمیر بہترین اور اعلیٰ ڈاکٹروں کی سرزمین ہے مگر اسکے باﺅجود بھی کشمیر کا طبی نظام استوار نہیں ہے“۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف اس چیز کے پیچھے لگے ہیں کہ کیا ڈاکٹر روزانہ آتا ہے یا نہیں ، کیا ڈاکٹر نجی پریکٹیس کرتا ہے یا نہیں بلکہ ہمیں شعبہ صحت میں ایسا ماحول پیدا کرنا چاہئے جہاں نیم طبی عملے اور صفائی کرنے والے پر بھی دھیان دیا جانا چاہئے۔ ابن سینا اسپتال کے چیرمین حاجی عبدالرشید بٹ نے کہا ”اسپتال میں نے اپنے بیٹے کی یاد میں بنایا ہے جو کم عمر میں فوت ہوگیا اور تب سے ہی میں نے سماج کیلئے کچھ کرنے کا تہیہ کیاجس کا نتیجہ آپکے سامنے ہے“۔ اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر ڈاکٹر سلیم الرحمن نے کہا کہ نجی اسپتالوں کو ایمرجنسی اور ٹروما کئیر کی جانب خصوصی توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرین کے ذرےعے شمال ، جنوب اور وسطی کشمیر سے لوگ بہ آسانی یہاں آسکتے ہیں۔ اس موقعے پر ڈی سی بڑگام محمد ہارون ملک نے کہا کہ ابن سینا اسپتال کے قیام سے ضلع بڈگام میں معیاری اسپتال کی کمی پوری ہوگئی ہے۔