ڈوڈہ//بھلیسہ کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ بھدرواہ کے ساتھ منسلک کرنے کے خلاف دربار مو کے بعد ریاست کے سرمائی دار الحکومت جموں میں پہلی بار حکومتی دفاتر کھلنے کے موقع پر سب ضلع ہیڈکوارٹر گندو میں ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیااور حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ اس فیصلے کو فوری طور منسوخ کرے اور بھلیسہ میں اے ڈی سی دفتر یا پہاڑی ضلع کے قیام تک بھلیسہ کو ڈوڈہ کے ساتھ ہی رکھا جائے۔آل پارٹیز بھلیسہ یونائٹڈ فرنٹ کی طرف سے دی گئی’ گندو چلو ‘ کال پر پیر کے روز بھلیسہ کے ہر چہار جانب سے مختلف پارٹیوں کے عہدیداران اور کارکنان،معزز شہریوں اورعوام کی ایک بھاری تعداد نے گندو کا رخ کیا اور بس اسٹینڈ گندو میں جمع ہو کر زور دار ونعرہ بازی کر کے اس فیصلے کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔اس دوران تمام دُکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے تاہم ٹریفک کی نقل و حرکت جاری رہی۔بس اسٹینڈ گندو سے بھلیسہ یونائٹڈ فرنٹ کے صدر محمد حنیف ملک کی قیادت میں مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈ لئے اور نعرہ بازی کرتے ہوئے ایک ریلی کی شکل میں مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے ایس ڈی ایم گندو کے دفتر کے سامنے پہنچے اور یہاں بھی زور دار احتجاج کیا اور کئی گھنٹوں تک دھرنا دیا۔اس موقع پر فرنٹ کے صدر محمد حنیف ملک، ریاض احمد زرگر،مولانا محمد عرفان ندوی،لیاقت علی شیخ،یونس رشید ملک،الحاج عمر دین نیائک،چوہدری علی محمد، مشتا ق احمد زرگر،الطاف حسین ملک،بودھ راج،فاروق احمد،رنجیت کمار اورمول راج کے علاوہ درجنوں دیگر مقررین نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے اس کی فوری منسوخی کا مطالبہ کیا۔ مقررین نے کہا کہ بھلیسہ کو بھدرواہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سے منسلک کرنے کا فیصلہ نا قابلِ قبول ہے اور اگر اس کو فوری طور منسوخ نہ کیا گیا تو بڑے پیمانے پر احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ بھلیسہ کو بھدرواہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سے منسلک کرنے کا کوئی بھی جواز نہیں بنتا ہے اور یہاں کے لوگ اس آمرانہ فیصلے کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔اُنہوں نے کہا کہ آج کا دور جمہوری دور ہے اور اس دور میں لوگوں پر زبردستی کوئی فیصلہ ٹھونسنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اہلیانِ بھلیسہ کو یہ فیصلہ قبول نہیں ہے اور اسے فوری طور منسوخ کر کے ہمیں حسبِ سابق ڈوڈہ کے ساتھ ہی منسلک رکھا جانا چاہیے۔ مقررین نے کہا ہے کہ بھلیسہ کو پہاڑی ضلع کا درجہ دینے کا ہمارا مطالبہ دیرینہ ہے جسے حکومت کو دیر یا سویر پورا کرنا ہی پڑے گا،مگر تب تک کے لئے بھلیسہ کو ڈوڈہ کے ساتھ ہی رکھا جانا چاہیے کہ وہ بھدرواہ کی نسبت بہت قریب ہے۔اُنہوں نے کہا ہے کہ یہ چند روز کی بات نہیں بلکہ اس سے ہماری نسلیں متاثر ہوں گی۔اُنہوں نے کہا ہے کہ مفاد پرست لیڈروں نے اپنے حقیر مفادات کے لئے اس سے قبل بھی بھلیسہ کے دو ٹکڑے کر کے ایک کو بھدرواہ کے ساتھ اور ایک کو اندروال کے ساتھ لگایا ہے جس کا خمیازہ ہم آج تک بھگت رہے ہیں مگر اب ہم مزید استحصال برداشت نہیں کریں گے۔اُنہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر اس فیصلے کو واپس نہ لیا گیا تو اہلیانِ بھلیسہ کسی بھی حد تک جانے کے لئے تیار ہیں۔یہ بھلیسہ کی عوام کا معاملہ ہے اور اس میں اہلیانِ بھلیسہ کی خواہشات کا احترام کیا جانا چاہیے اُنہوں نے کہا ہے کہ ہمیں بھدرواہ کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کا درجہ دینے پر کوئی اعتراض نہیں مگر بھلیسہ کو بھدرواہ کے ساتھ منسلک کرنے کے فیصلہ کو ہم کسی بھی صورت میں قبول نہیں کر سکتے کیوں کہ بھدرواہ پہنچنے کے لئے اہلیانِ بھلیسہ کو 90 سے 120کلومیٹر کا سفر کرنا پڑتا ہے۔ مقررین نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر اس فیصلے کو فوری طور منسوخ نہ کیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گی جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔اس موقع پر عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ اس فیصلے کے خلاف سڑکوں پر آنے کے لئے ہر وقت تیار رہیں اور فرنٹ کی جانب سے جب بھی کال دی جائے وہ جوق در جوق احتجاجی مظاہروں میں شامل ہوں۔