بھدرواہ//سڑکوں پر سر عام گھوم رہے سر فرے نوجوانوں کی کاروائیوں میں اضافہ ہونے او اپنے آپ کو غیر محفوظ پا کر گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری اسکول کی طالبات نے پولیس او رسول انتظامیہ کی خاموشی کے خلاف چوبیہ لنک روڈ پر ایک زور دار احتجاجی مظاہرہ کیا جسکی وجہ سے تقریباً دو گھنٹوں تک ٹریفک میں روکاوٹ پڑی۔تقریباً 900 طالبات نے مارننگ اسمبلی کے بعد کلاسوں کا بائیکاٹ کرکے سڑکوں پر آگئیں۔یہ طالبات سڑک مجنوئوں کے خلاف کاروائی کرنے میں ناکام رہنے پر انتظامیہ کے خلاف نعرے لگا رہے تھے،جو بقول طالبات کے بائیکوں پر سوار ہو کر ان پر گندی زبان کا استعمال کرتے ہیں جس سے انکی زندگی جہنم بن گئی ہے۔احتجاجی طالبات نے ہمیشہ سے مشغول رہے دومیل سیری بازار چوبیہ لنک روڈ پر دھرنا دیا اور گاڑیوں کی آمد و رفت میں رخنہ ڈالا۔ان طالبات کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار خاموش تماشائی بن بیٹھے ہیں اور وہ ان سر فرے عاشقوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سکول انتظامیہ نے بار ہا پولیس کو اس سلسلہ میں زبانی اور تحریری شکایت کی لیکن پولیس نے انکے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی ہے،جسکی وجہ سے گرلز سکولوں کے باہر انکی تعداد میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ گُذشتہ روز ایک تیز رفتار بائکر نے 12 ویں جماعت کی ایک طالبہ کو ٹکر ماری جو بُری طرح سے زخمی ہوئی اور جسکے چہرے پر کافی ٹانکے لگے ہیں اور ایس ڈی ایچ بھدرواہ میں زیر علاج ہے۔اسی واقعہ سے طالبات آج سڑکوں پر آگئیںکیونکہ وہ اپنے آپ کو غیر محفوظ پا رہی ہیں۔ایک احتجاجی طالبہ نے کہا کہ جب تک پولیس ان مجرموں کے خلاف عملی طور پر کوئی کارر وائی نہیں کرتی ہے تب تک وہ کلاسوں کا بائیکاٹ کریں گی۔پولیس ذرائع کے مطابق انہیں کبھی بھی اس بار میں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے جسے اسکول انتظامیہ نے نکارتے ہوئے ایس ڈی ایم کو تحریر کی ہوئی چٹھی کی ایک کاپی پیش کی۔سکول کے کارگُذار پرنسپل اجیت کمار کے مطابق سکول انتظامیہ نے ایس ڈی ایم بھدرواہ نے یہ شکایت متعلقہ پولیس کو اس عرضداشت کے ساتھ بھیجی کہ لڑکیوں کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لئے پولیس کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جائے۔بعد ازاں ڈپٹی کمشنر امام دین نے تحصیلدار بھدرواہ معصود احمد اور ایس دی پی او برجیش شرما کے ہمراہ احتجاجی طالبات کو قصور وار لڑکوں کے خلاف سنگین کارروائی کرنے کی یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم کرنے کے لئے منوایا ۔انہوں نے کہا کہ سکول کے باہر ایک پولیس پارٹی تعینات کی جائے گی اور اسکے علاوہ سکول کے احاطہ کے نزدیک دو سپئیڈ بریکر لگائے جائیں گے ،تاکہ بائکروں کی کاروائی پر روک لگائی جاسکے۔