سرینگر// بھارتی آئین کے تحت الیکشن کا عمل کشمیریوں کے مفادپر کاری ضرب ہے اسلئے اس عمل کا بائیکاٹ کرنا انتہائی ضروری ہے۔ پولیس اور فورسز کے ذریعے طلباءو طالبات کو خوفزدہ کرنا اور انہیں الیکشن میں حصہ داری پر تیار کرنا ثابت کرتا ہے کہ یہ عمل ایک فوجی و پولیس آپریشن کے سواکچھ بھی نہیں۔ ان باتوںکا اظہار لبریشن فرنٹ کے قائدین و اراکین نے وادی کے مختلف علاقوں میں الیکشن بائیکاٹ مہم کے دوران لوگوں کو باور کرائیں۔ فرنٹ اراکین نے بڈگام کے ہوکھ لیتر،آری زال،ژرمجرو،آبی لاس پور،بارُس، دھانس ،گنڈ،ژھیل اور براس، گاندربل کے تولہ مولہ،سہہ پورہ،ژھندینہ،اسلام آباد (اننت ناگ) کے ڈورو،اہرہ بل،کھورہ حمام،اور بازار ڈورو جبکہ سرینگر کے مہجور نگر، پادشاہی باغ،گنڈہ بل،اور لسجن و ملحقہ جات کا دورہ کیااور گھر گھر جاکر لوگوں تک الیکشن بائی کاٹ کا پیغام پہنچایا اور متحدہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے شائع کردہ تحریری مواد بھی تقسیم کیا۔ مہجور نگر و دوسرے علاقوں میں فرنٹ کے انچارج صدر تحصیل معراج الدین پرے کی سربراہی میں ٹیم نے مہم کو آگے بڑھایا۔ پولیس نے کل شب صدر ضلع بڈگام گلزار احمد پہلوان کے گھر پر چھاپہ ڈالا اور گھر کی توڑ پھوڑ کی اوربال بچوں کو بھی خوف و ہراس میں مبتلا کیا۔ پولیس نے آری ہل پلوامہ سے گلزار احمد کو گرفتار کرکے حد درجہ ٹارچر کا نشانہ بنایا اور جب اس کی حالت غیر ہوگئی تو اسے تھانے کے باہر پھینک دیا ۔ گھر والوں نے اسے نیم مردہ حالت میں پہلے صدر ہسپتال میں داخل کرایا ہے لیکن وہاں سے اسے صورہ مڈیکل انسٹی ٹیوٹ منتقل کردیا گیا ہے۔ اسی طرح پلوامہ سے آئے ہوئے ایک وفد نے فرنٹ قائدین کو بتایا کہ سوموار کو پلوامہ میں گرلز ہائر اسکینڈری اسکول، بائز ہائی اسکول،نائیرہ ہائی اسکول دوسرے کئی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلباءو طالبات کو اساتذہ اور اسکولی اسٹاف کے ذریعے بیٹی بچاﺅ بیٹی پڑھاﺅ نعرے کے تحت دھوکہ دے کر ڈی سی آفس پہنچایا گیا جہاں پولیس اور انتظامیہ کے کئی عہدیداروں نے ان سے خطاب کیا اور اُن پر زور دیا کہ وہ خود اور اپنے گھر والوں کو آنے والے الیکشن میں ووٹ ڈالنے کےلئے نکالیں۔وفد نے بتایا کہ انتظامیہ نے مبینہ طور پر ایک پی ڈی پی لیڈر کے ایماءپر اس پورے علاقے میں جوان بچوں کو فون کرکے پولیس تھانوں پر حاضر کرنے اور وہاں انہیں ووٹ نہ ڈالنے کی صورت میں نتائج بھگتنے کےلئے تیار رہنے کی دھمکیاں دینے کا سلسلہ دراز تر کررکھا ہے جس سے اس پورے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول گرم ہوا ہے۔اسی طرح یاری پورہ کولگام میں بھی پولیس نے جوانوں کا قافیہ حیات تنگ کیا ہوا ہے ۔یہاں کے ایک جوان خالد حسین ملک ساکنہ کانجی ملا کو پولیس نے اگست2016سے اپنی حراست میں رکھا ہوا ہے اور اسے عدالتی احکامات کے باوجود رہا نہیں کیا جارہا ۔