سرینگر//انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما آغا سید حسن نے تنازعہ کشمیر کے حوالے سے بھارت کا رویہ غیر حقیقت پسندانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ رواں جدوجہد کشمیری قوم کی 70 سالہ تحریک ِحق خود ارادیت کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تسلیم شدہ اور باجواز سیاسی جدوجہد کو کچلنے کیلئے بھارت نے روز اول سے ہی طاقت اور تشدد کی پالیسی اختیار کی جس کے ردعمل کے طور پر کشمیری نوجوان عسکریت کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوئے ورنہ کشمیریوںسے بڑھکر دنیا میں کوئی اور قوم عدم تشدد کی روادار نہیں۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اگربھارت اور پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو اپنی انا کے بجائے ایک انسانی مسئلہ کے طور دیکھا ہوتا تو یہ مسئلہ کب کا حل ہوچکا ہوتا ۔ آغا حسن نے وادی کے اطراف و اکناف میں عسکری تصادم آرائیوں کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے زیاں پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عسکری تصادم آرائیوں کے دوران عوام کا سڑکوں پر آکر آزادی کے حق میںمظاہرے عالمی برادری کیلئے ایک واضح پیغام ہے کہ وہ خطے میںدیر پا امن و استحکام کیلئے بھارت اور پاکستان کے درمیان معطل شدہ امن مذاکرات کی بحالی کیلئے اپنی ذمہ داریاں ادا کریںاور ایک دوسرے کے خلاف مخاصمانہ بیان بازیوں کے بجائے افہام و تفہیم کا راستہ اختیار کرنے کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔ آغا حسن نے تنظیم کے ایک دیرینہ کارکن محمد عبداللہ میر ساکن وتہ ماگام کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار کنبے سے اظہار تعزیت کیا۔