سرینگر // بھارت کی سیاسی صورتحال کو ہنگامی قرار دیتے ہوئے سابق مرکزی وزیر ارون شوری نے کہا ہے کہ بھارت میں خوف اور بے بسی کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی موجودہ صورتحال یہ ہے کہ یہاں مرکزی (براہ راست) ایمرجنسی نہیں بلکہ غیرمرکزی ( بلاواسطہ) ایمرجنسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں خوف اور بے بسی کا ماحول ہے جو میں نے ایمرجنسی میں بھی نہیں دیکھا ہے۔ ارون شوری ٹاٹا سٹیل کولکتہ کے ادبی میلے میں بات کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جن طاقتوں کو اس سے لڑنا ہے وہ منقسم ہے اور میں ہی پہلے ہی کہتا آیا ہوں کہ ہمیں اس خطرے کودیکھنا ہے جن طاقتوں کی نمائندگی نرریندر مودی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی انفرادی زندگی میں کافی گراوٹ آئی ہے اور جو لوگ ایمرجنسی کے خلاف لڑے انکی زندگی کا معیار بھی اتنا کمزور نہیں تھا۔ انہوں نے بھارت میں لیڈران کے انتخاب پر بھی سوالیہ نشان اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی کرسی پر جو بھی ہوتا ہے وہ سی بی آئی کو قابو کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی من موہن سنگھ حکومت کا ہتھیار تھا جب انہوں نے میرے خلاف تین تحقیقات کرائی ۔ انہوں نے کہا کہ تین سے چار افراد حکومت چلاتے ہیں جنہیں کوئی شرف نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے سابق ماہر نے بھی نریندر مودی حکومت کی اقتصادی پالیسوں کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں سے قرضے واپس لینے کے بجائے مرکزی سرکار غلط منصوبوں پر پیسہ خرچ کررہی ہے اور بڑے میڈیا کارپوریٹ ہائوسوں کو بڑھاوا دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وجہ ہے کہ اب ہمیں صرف آدھا سچ سننے کو مل رہا ہے اور میڈیا کی سوچ بھی بدل گئی ہے۔