عظمیٰ نیوزسروس
جموں//راجوری پونچھ میں سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اور سیکورٹی نیٹ ورک کو فوری طور پر مضبوط کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس نے حکمراں بی جے پی کیڈروں میں خوفناک ملی ٹینٹوں کی موجودگی پر سوال اٹھایا اور اسے سیکورٹی کا سنگین مسئلہ قرار دیا۔پی سی سی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے کے پی سی سی کے ورکنگ پریذیڈنٹ رمن بھلا اور سینئر نائب صدر انچارج میڈیا رویندر شرما نے بی جے پی صفوں میں خوفناک دہشت گردوں کی موجودگی پر سوال اٹھایا، کیونکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق ان میں سے دو کو ابھی دو دن پہلے ہی وادی کشمیر میں بھاری ہتھیاروں کے ساتھ گرفتار کیا گیا ہے۔
انکاکہناتھا کہ اس سے قبل بھی ایک خوفناک دہشت گرد اور ایل ای ٹی کے اعلیٰ کمانڈر طالب حسین شاہ حکمراں بی جے پی میں بہت اہم عہدے پر فائز پائے گئے تھے اور انہوں نے حکمراں پارٹی میں وزیر داخلہ امیت شاہ کے ساتھ ہونے سمیت مختلف اہم تقریبات اور علاقوں تک رسائی حاصل کی تھی۔انہوںنے کہا کہ بی جے پی کو قوم کے سامنے وضاحت کرنی چاہیے اور اسے اپنی صفوں اور کیڈروں کی سکریننگ کرنی چاہئے۔شہیدوں کو سلام پیش کرتے ہوئے اور راجوری پونچھ کے ڈھانگری اور ریاسی کے ملحقہ علاقوں میں دہشت گردانہ سرگرمیوں اور واقعات کے سلسلہ وار واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈروں نے کہا کہ اس سال46 ہلاکتوں میں کئی فوج، سیکورٹی اہلکار بشمول سینئر افسران شہید ہوئے ہیں۔حکومت گہری نیند میں ہے اور حالات معمول پر آنے کے صرف جھوٹے دعوے کر رہے ہیں جبکہ زمینی صورتحال سنگین ہے۔ فوج اور سیکورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے مختلف حملوں کے علاوہ سورنکوٹ میں مذہبی مقام کے قریب بھی ایک دھماکہ ہوا جو کہ مذموم ہے۔ انہوں نے ہماری سیکورٹی فورسز کی لگن اور قربانیوں کو سراہا جو قوم اور معصوموں کی حفاظت اور سلامتی کے لیے اپنی جانیں دے رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ کالا کوٹ کا علاقہ عسکریت پسندی کا شکار ہو چکا ہے اور مقامی لوگ دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع دیتے رہے تھے لیکن مقامی لوگوں اور کانگریس پارٹی کے بار بار مطالبے کے باوجود کوئی ٹھوس فلش آؤٹ آپریشن یا فوجی چوکیوں کے ذریعے سیکورٹی نیٹ ورک کو مضبوط نہیں کیا گیا اور یہاں تک 18 ستمبر 2023 کو کانگریس پارٹی کی طرف سے اس سلسلے میں ایل جی کو بھیجا گیا تھا جس میں علاقے میں سیکورٹی پکٹس کا مطالبہ کیا گیا تھا۔پارٹی نے فوری ایکشن پلان کا مطالبہ کیا کیونکہ اقلیتوں سمیت حساس علاقوں میں پوری آبادی خوفزدہ ہے اور اگر مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں گے جو کہ بہت سنگین ہے۔ انہوں نے اس پورے واقعہ کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا کہ معلومات کے باوجود فوج اور قوم کا اتنا بڑا نقصان کیسے ہوا۔ انٹیلی جنس نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔انہوںنے مطالبہ کیا کہ دور دراز کے علاقوں میں اعتماد اور سیکورٹی کا احساس قائم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں ، کیونکہ ابھی بہت دیر ہو چکی ہے کیونکہ حکومت نے کالاکوٹ میں مقامی لوگوں کے احتجاج پر توجہ نہیں دی