سرینگر// بی جے پی قومی جنرل سیکریٹری رام مادھو نے علاقائی جماعتوں پروادی میں امن نہ چاہنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی الیکشن کمیشن سے وادی میں فوری طور پر اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کیلئے کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی جماعتوں نے پنچایتی انتخابات میں لوگوں کو گمراہ کیا اور اب پارلیمانی انتخابات میں پیش پیش ہیں۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے رام مادھو نے کہا کہ انکی جماعت جموں کشمیر میں فوری طور پر اسمبلی انتخابات کا انعقاد کرنے کے حق میں ہے،اور انہوں نے الیکشن کمیشن کو بھی مطلع کیا ہے کہ ریاست میں فوری طور پر اسمبلی الیکشن منعقد کرائے جانے چائیں۔انہوں نے کہا’’ پنچایت اور پارلیمانی انتخابات کے بعد،ہم فوری طور پر اسمبلی انتخابات کے حق میں ہیں‘‘۔علاقائی سیاسی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے رام مادھو نے ان پر وادی میں پرامن ماحول کو مشتعل بنانے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا۔انہوں نے کہا کہ حالیہ بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات میں ان جماعتوں نے بائیکاٹ کیا ۔مادھو نے کہا’’مجھے یقین ہے کہ علاقائی جماعتیں لوگوں کے جذبات کو سمجھنے سے قاصر ہیں،یہاں لوگ امن اور ترقی چاہتے ہیں،تاہم علاقائی جماعتیں ووٹوں میں اضافہ کرنے کیلئے ان کے جذبات کی قدر نہیں کرتیں‘‘،اور اپنے ذاتی مفادات کیلئے سیاست کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کے کارکن ’’اصل مجاہد‘‘ ہیں،’’ کیا وہ وہی مجاہد ہیں جو12برس کے بچے کا قتل کرتے ہیں اور لڑکیوں کی عصمت ریزی کرنے کی کوشش کرتے ہیں‘‘۔بھاجپاجنرل سیکرٹری نے نیشنل کانفرنس کوہدف تنقیدبناتے ہوئے کہاکہ اس جماعت کے لیڈرپاکستان اورعلیحدگی پسندوں کی حمایت میں بیانات دیکرپارلیمانی انتخابات میں ووٹ بٹورناچاہتے ہیں لیکن میں کشمیرکے لوگوں سے کہتاہوں کہ وہ یہ دیکھیں کہ کون یہاں ملک کادوست ہے اورکون نہیں ۔یہاں کون امن ،ترقی اورخوشحالی کیلئے کوشاں ہے اورکون یہاں علیحدگی پسندی کوجاری رکھناچاہتاہے۔نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے دوستانہ مقابلے کو’’ڈرامہ‘‘ قرار دیتے ہوئے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ وہ جموں میں اتحاد کر رہے ہیں اور وادی میں مقابلہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ جماعتیں مودی اور بی جے پی کے خلاف مختلف مشقوں میں مشغول ہیں،اور انہیں کھلی چھوٹ ہے۔مادھو نے تاہم دعویٰ کیا کہ انکی جماعت جموں میں2نشستوں اور لداخ کی واحد نشست پر کامیابی حاصل کرے گی،اور کشمیر میں بہترین کارکردگی دکھائیں گے تاکہ انکے امیدوار پیش رفت کر سکیں۔ دفعہ370اور آئین ہند کی شق35اے پر بی جے پی کے موقف میں تبدیلی کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا’’پارٹی نے اس پر اپنے موقف میں کوئی بھی تبدیلی نہیں کی ہے۔‘‘ رام مادھو نے کہا کہ جنگجوئوں اور علیحدگی پسندوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔انہوں نے پی ڈی پی کی طرف سے جماعت اسلامی اور لبریشن فرنٹ پر عائد پابندی کو اقتدار ملنے کی صورت میں ہٹانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا’’ یہ جماعتیں اس لئے یہ بیان بازی کر رہی ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ وہ اقتدار میں نہیں آئیں گی‘‘۔