نئی دہلی// 27 فروری کو بڈگام میں Mi17 V5 فوجی ہیلی کاپٹر حادثہ کی حال ہی میں کی گئی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہیلی کاپٹر تباہ ہونے سے قبل ائر ڈیفنس سسٹم سے ایک میزائل داغا گیا تھا۔اس حادثے میں ائر فورس کے 6اہلکار اور ایک شہری کی جان گئی تھی۔اکنا مک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ہیلی کاپٹر گرنے کے آخری لمحات کی انکوائری کی جارہی ہے، تاکہ دیکھا جائے کہ IFFسسٹم اُس وقت چالو تھا یا نہیں۔اس سسٹم سے دشمن اور اپنے طیاروں کا پتہ لگایا جاتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات اب تکنیکی پہلوئوں کی طرف موڑ دی جائے گی،تاکہ دیکھا جائے کہ IFFسسٹم کیسے ناکام ہوا اور اس سسٹم کو کیسے بہتر کیا جاسکتا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے کسی واقعے سے بچا جاسکے۔رپورٹ کے مطابق جس اسرائیلی میزائل سے ہیلی کاپٹر نشانہ بنا،اسے تب تیاری کی حالت میں رکھا گیا تھا جب 25پاکستانی طیارے جموں و کشمیر کی سرحد کے نزدیک دیکھے گئے تھے،اور ائر ڈیفنس الرٹ جاری کیا گیا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی طیاروں کی حرکت دیکھ کر اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ پاکستان کی طرف سے بغیر انسان چلائے جانے والےUAVڈرون بھی استعمال کئے جاسکتے ہیں، اور ہیلی کاپٹر کو ہوسکتا ہے کہ ڈرون سمجھ کر گرایا گیا ہو۔اکنامک ٹائمزنے انڈین ائرفورس کے باوثوق ذرائع سے بتایا کہ اگراس واقعے میں ثابت ہوگیا کہ اپنے ہی میزائل سے ہیلی کاپٹر تباہ ہوا تو ذمہ دار افسران کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی کی جائے گی۔ایک سینئر افسر، جو اس معاملے کی تحقیقات کررہے ہیں، کو ان تمام دستیاب تفصیلات تک رسائی دی گئی ہے، نیز انہیں ہیلی کاپٹر کا فضا میں دس منٹ تک رہنے کی تمام تفصیلات بھی مہیا کی جارہی ہیں۔یہ ہیلی کاپٹر عین اسی دس منٹ کے وقفہ کے دوران گر کر تباہ ہوا، جب نوشہرہ سیکٹر میں پاکستانی طیاروں نے بھارتی علاقے میں بم گرائے ۔تحقیقات سے یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ میزائل داغنے سے قبل آئی ایف ایف نظام فعال تھا یا نہیں اور کس جگہ غلطی سرزد ہوئی۔واقعے کے عینی شاہدین نے بتایا تھا کہ فضا میں ایک زوردار دھماکہ ہوا جس کے بعد ہیلی کاپٹردھویں کی لکیر چھوڑتا ہوا زمین پر آگرا جس سے پتہ چلتا ہے کہ اس واقعے میں یقینا کوئی تباہ کن بیرونی عنصر کارفرما ہے۔