پر امن پولنگ کیلئے دونوں حلقوں میں کڑے حفاظتی انتظامات مکمل
بلال فرقانی
سرینگر//بڈگام اور نگروٹہ اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخاب کیلئے انتخابی مہم کا دورانیہ اتوار کی شام اختتام پذیر ہوا۔ ضلع مجسٹریٹ بڈگام اور ادہم پورنے بھارتیہ شہری تحفظات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے دفعہ 163 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کئے۔ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ(ڈپٹی کمشنر/ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر) بڈگام اور ادہم پورکے دفتروں کے جاری کردہ احکامات کے مطابق، دونوںاضلاع میں 9 نومبر 2025 کی شام 6 بجے سے لے کر 11 نومبر 2025 کی شام 6 بجے تک یعنی پولنگ کے دن تک پابندیاں نافذ رہیں گی، جس کے دوران انتخابی مہم کی تمام سرگرمیاں اورانتخابات سے متعلق کسی عوامی جلسے یا ریلی کی اجازت نہیں ہوگی نیز شراب کی فروخت اور استعمال پر پابندیرہے گی۔
بڈگام
بڈگام اور نگروٹہ اسمبلی حلقوں میں ضمنی انتخابات کیلئے منگل کو ووٹنگ ہوگی، جس کیلئے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ بڈگام میں 173 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں جو 111 پولنگ مقامات پر مشتمل ہیں، جبکہ حلقہ نگروٹہ میں 150 پولنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔بڈگام حلقہ انتخاب میں اس بار 1.26 لاکھ رائے دہندگان ووٹ دینے کے اہل ہیں، جو پچھلے انتخابات کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ پچھلے اسمبلی انتخابات میں یہاں 52.68 فیصد ووٹ ڈالے گئے تھے۔بڈگام اسمبلی سیٹ پر 17 امیدوار میدان میں ہیں جن میں نیشنل کانفرنس کے آغا سید محمود ،پی ڈی پی کے آغا سید منتظر ،بھارتیہ جنتا پارٹی کے آغا سید محسن،عام آدمی پارٹی کی دیبا خان،اپنی پارٹی کے مختار احمد ڈار،ریپبلکن پارٹی آف انڈیا کے پرویز احمد میر،آزاد امیدوار منتظر محی الدین، عوامی اتحاد پارٹی کے نذیر احمد خان، ڈاکٹر مقبول بٹ، جبران ڈار،مشتاق احمد بٹ،پنتھرس پارٹی(بھیم) کے فاروق احمد،راشٹریہ لوک دل کے منظور احمد گنائی،سمپورن بھارت کرانتی پارٹی کے محمد شفیع شاہ اور نیشنل لوک تانترک پارٹی کے شبیر احمد گنائی بھی قسمت آزما رہے ہیں۔ پچھلے انتخابات میںنیشنل کانفرنس امیدوار عمر عبداللہ نے 36,010 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ پی ڈی پی امیدوار آغا سید منتظر نے 17,525 ووٹ حاصل کیے تھے۔
نگروٹہ
نگروٹہ اسمبلی حلقے میں بھی انتخابی مہم اتوار کی شام اختتام پذیر ہوئی۔نگروٹہ حلقے میں 10 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں اہم مقابلہ بی جے پی کی دیویانی رانا، نیشنل کانفرنس کی شمیم بیگم اور نیشنل پینتھرس پارٹی کے صدر ہرش دیو سنگھ کے درمیان ہے۔اس کے علاوہ عام آدمی پارٹی کے جوگندر سنگھ، اپنی پارٹی کے بودھ راج اور تین آزاد امیدوار بھی انتخابی دوڑ میں شامل ہیں۔ نگروٹہ حلقے میں 97,893 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، جو 150 پولنگ سٹیشن پر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔دونوں حلقوں میں پولنگ کے پرامن انعقاد کیلئے انتظامیہ نے سخت حفاظتی اقدامات کیے ہیں۔ پولنگ عملے کو متعین مراکز پر پہنچا دیا گیا ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے شفاف اور آزادانہ ووٹنگ کو یقینی بنانے کیلئے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ دونوں حلقوں میں سخت مقابلہ متوقع ہے اور نتائج آئندہ سیاسی منظرنامے پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں۔