سرینگر//بچھوارہ ڈلگیٹ میں آگ کی ایک ہولناک واردات کے دوران پانپور کا ایک معمر شہری جھلس کر لقمہ اجل بن گیا۔آگ سے ایک درجن کے قریب رہائشی مکانات تباہ ہوئے اور کروڑوں روپے مالیت کی املاک دیکھتے ہی دیکھتے راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوئی جبکہ کئی مکانوں اور ڈھانچوںکو بھی نقصان پہنچا ہے ۔سوموار کی صبح 10بجے بچھوراہ ڈلگیٹ میں اسوقت خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا اور لوگ چیختے چلاتے اپنے گھروں سے باہر آئے جب ایک رہائشی مکان سے آگ نمودار ہوئی اوردیگر رہائشی مکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔عینی شاہدین کے مطابق آگ اس قدر بھیانک تھی کہ دور دور سے اس کے شعلے نظر آرہے تھے۔ آگ کے شعلے بلند ہوتے ہی مردوزن چیخ و پکار کرتے ہوئے گھروں سے باہرآئے اور اپنی سطح پر آگ بجھانے کی ناکام کوشش کی ۔ آگ کی تپش کی وجہ سے کئی مکانوں میں موجودسامان نے تیزی سے آگ پکڑ لی جسکے باعث آگ نے بھیانک صورتحال اختیار کی۔اس موقعہ پر نوجوانوں نے آگ پر قابو پانے کیلئے کارروائی شروع کی ۔اس کے فوراً بعد فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کو مطلع کیا گیا اور محکمہ کی 6گاڑیاں اور درجنوں اہلکار جائے واردات پرپہنچ گئے اور آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی۔آگ کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا تھا کہ آگ بجھانے والی نصف درجن گاڑیوں کی ناکامی کے بعدمزید 12 گاڑیاں طلب کی گئیں اور مجموعی طور پر مختلف علاقوں سے2 درجن کے قریب گاڑیاں جائے واردات پر پہنچ گئیں۔آتشزدگی کی یہ واردات ایک گنجان آبادی والے علاقے میں رونما ہوئی جسکی وجہ سے آگ تیزی سے پھیل گئی اور اس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ۔اس موقعہ پر افرا تفری کے عالم میں خواتین کی ایک بڑی تعدادسینہ کوبی کرنے لگی جبکہ کئی خواتین بے ہوش ہو گئیں۔ آگ لگتے ہی نزدیکی مکانوں کے مکینوں کو اپنے گھروں میں موجود قیمتی سامان باہر نکالتے ہوئے دیکھا گیا۔ کئی گھنٹوں کی مسلسل جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا تاہم اس سے پہلے بڑے پیمانے پر تباہی مچ گئی تھی۔سہ پہر3بجے لوگوں نے ملبے سے ایک لاش نکالی جس کے بعد پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لے لیا۔بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ شخص کی عمر تقریباً 70برس تھی اور وہ دمہ کا مریض تھا ۔عینی شاہدین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ آگ لگنے کے بعد مذکورہ شہری اندر پھنس گیا تھا اور چہار اطراف دھواں ہی دھوان اور آگ کے شعلے تھے ،جس کے نتیجہ میں مذکورہ شخص دم گھٹنے کی وجہ سے اندر سے باہر نہیں آسکا اور جھلس گیا ۔محمد فضل نامی ایک نوجوان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’مذکورہ شہری مسالہ بیجا کرتا تھا اور میں بچپن سے اسے مسالہ خریدتا تھا‘‘۔انہوں نے مزید بتایا’’میں اتنا جانتا ہوں کہ اس کا نام محمد رمضان تھا اور وہ گذشتہ کئی برسوں سے ڈلگیٹ علاقہ میں مسالہ بیچتا تھا‘‘۔ایک اور شہری نے بتایا’’محمد رمضان کافی دنوں سے بیمار تھا اور یہاں کسی کے ہاں ٹھہرا تھا ،کافی کمزور ہونے کی وجہ سے شاید مکان سے باہر نہیں آسکا ہوگا‘‘۔ اس واردات کے نتیجے میں10رہائشی مکانات اور دیگر تعمیرات راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئیں اور ان میں موجود ہر طرح کا سامان خاکستر ہوگیا۔ آگ کی اس واردات میںبچوں اور خواتین سمیت درجنوں کنبے مکمل طور بے گھر ہوگئے۔اس واردات میںکئی دیگر مکانوں اور ڈھانچوں کو بھی نقصان پہنچا ۔۔آگ لگنے کی وجوہات کا پتہ لگانے کیلئے پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔ایس ایچ او رام منشی باغ سبزار احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جس شخص کی موت واقعہ ہوئی ہے،اس کی پہچان محمد رمضان عمر70سال ساکن پانپور کے بطور ہوئی ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ آگ لگنے کے بعد علاقہ میں ہر طرف کہرام مچا ہوا تھا اور کسی نے بھی یہ نہیں بتایا کہ کوئی شخص کسی مکان میں موجود ہے ۔انہوں نے بتایا کہ محمد رمضان کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ گذشتہ کئی برسوں سے علاقہ میں لوگوں کے پاس رہا کرتا تھا اور دمہ کا مریض تھا ۔انہوں نے کہا کہ ضروری لوازمات پورا کرنے کے بعد لاش مقامی انتظامیہ کمیٹی کے سپرد کی جائے گی۔محکمہ فائر اینڈ ایمر جنسی سروسز کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد اکبر ڈار ،جو خود بھی جائے وادات پر آگ بجھانے کی کارروائی کی نگرانی کررہے تھے، نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ آگ سے ہوئے نقصان کا فوری تخمینہ لگانا ممکن نہیں اور مکمل جائزہ لینے کے بعد ہی کوئی حتمی رائے قائم کی جاسکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ آگ لگنے کی وجہ فوری طور معلوم نہیں ہوسکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آگ بجھانے کے دوران فائرسروس عملے کو سخت ترین مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور تقریبا2گھنٹے بعد آگ پر قابو پایا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ آگ بجھانے کیلئے حبہ کدل ،بابہ ڈیمب ،صفا کدل ،رعناواری ،حضرت بل ،نوشہرہ ، بٹہ مالو ہیڈ کوارٹراور دیگر سٹیشنوں سے18گاڑیوں اور 150 اہلکاروں کوکام پر لگایا گیا تھا ۔انہوں نے بتایا کہ آگ بجھانے کے دروان فائر سروس عملہ کے3اہلکار زخمی ہوئے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ کی میڈیکل ٹیم بھی علاقہ میں موجود رہی اور یہاں بے ہوش ہوئی خواتین کا علاج کیا ۔اس دوران کھمبر حضرت بل میں بھی آگ کی ایک واردات میں ایک رہایشی مکان جل گیا ہے۔اُدھر سوپور سے غلام محمد کے مطابق سوپور کے علاقہ شاہ آباد میں آگ کی ایک واردات میں پیر کو 2 رہائشی مکان خاکستر ہوئے۔پیر کی صبح ساڑھے آٹھ بجے شاہ آباد سوپور میں عبدالقیوم شیخ کے تین منزلہ مکان سے آگ نمودار ہوئی جس نے نذیر احمد شیخ کے مکان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔اگرچہ مقامی لوگوں اورفائر سروس کے عملہ نے آگ بجھانے کی کوشش کی تاہم دونوں مکان خاکستر ہوئے ۔