اسلام آباد//متحدہ جہاد کونسل چیئرمین سید صلاح الدین نے این آئی اے اہلکاروں کے حالیہ چھا پے اور سید شاہد یوسف کی گرفتاری پراپنے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکے اہل خانہ کو باربار صرف انکی وجہ سے ظلم وستم کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان سے انتقام لیاجارہاہے۔کشمیر عظمیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے حزب سراہ نے کہا ’’میں نے 28سال قبل اپنے اہل خانہ کو اللہ کے حوالے کرکے یہ راستہ اختیارکیا ہے،تب سے لیکر آج تک انکی تربیت و پرورش میں انکا کوئی کردار نہیں،وہ جو کچھ بھی ہیںاور انہوں نے جو کچھ بھی حاصل کیا ہے یہ انکی ذاتی کاوش اور انکی مرحوم بہادر ماںکی سرپرستی کا نتیجہ ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ جب کبھی ٹیلفونک رابطہ ہوتا ہے تو وہ صرف خیروعافیت اور مزاج پرسی کی حد تک ہی ہوتا ہے۔انکا کہنا تھا کہ وہ اس نازک مرحلے پر اپنے اہل خانہ کی کوئی مدد نہیں کرسکتے اور نا ہی وہ اپنے بچوں کی خاطر لاکھوں کٹی ہوئی جوانیوں اور ہزاروں لٹی عصمتوں سے سینچی ہوئی تحریک کے ساتھ بے وفائی کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا’’میں ظلم وبربریت کی صورتحال میں اپنے اہل خانہ کو صبرو استقامت کا مظاہرہ اور اللہ کی طرف رجوع کرنے اور مددمانگنے کی تاکید ی وصیت کرتا ہوں‘‘۔
شاہد یوسف کا ریمانڈ ختم
۔27نومبر تک تہاڑ جیل منتقل
نیوز ڈیسک
نئی دہلی //دلی کی ایک عدالت نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے ہاتھوںگرفتار کئے گئے متحدہ جہاد کونسل چیئرمین سید صلاح الدین کے فرزند سید شاہد یوسف کوعدالتی تحویل کے تحت تہاڑ جیل بھیج دیا ہے ۔ سید شاہد یوسف کو 24اکتوبر کو نئی دلی طلب کرنے کے بعد باضابطہ طور گرفتار کرلیا گیا ہے۔ بدھ کو ریمانڈ ختم ہونے پر شاہد یوسف کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنزجج پونم اے بمبا کی عدالت میں پیش کیاگیا اور اس موقعہ پر این آئی اے وکیل نے عدالت سے کہا کہ شاہد یوسف کی مزید پوچھ تاچھ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ جس کے بعد شاہد یوسف کو 27 نومبر تک عدالتی تحویل میں رکھنے کے احکامات صادر کئے گئے ۔ انہیں دلی کی تہاڑ جیل منتقل کیا گیا ہے۔