سرینگر//حریت (گ)، حریت(ع)، لبریشن فرنٹ،بار ایسوسی ایشن، فریڈم پارٹی، نیشنل فرنٹ،تحریک حریت،جمعیت اہلحدیث ،انجمن شرعی شیعیان،تحریک مزاحمت،تحریک کشمیر،لبریشن فرنٹ (آر)،مسلم لیگ،سالویشن مومنٹ،ڈیمو کریٹک پولٹیکل مومنٹ، ماس مومنٹ،ووئس آف وکٹمز،مسلم کانفرنس ،محاذ آزادی ،انٹرنیشنل فورم فارجسٹس ،ینگ مینز لیگ، تحریک استقامت ، پیروان ولایت نے بٹہ مالو میں بی ایس ایف کے ہاتھوں دود بگ چندوسہ بارہمولہ کے سجاد حسین شیخ کوجاں بحق کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں کو کسی نہ کسی بہانے قتل کئے جانے کا عمل اب فورسز کا معمول بن چکا ہے ۔مزاحمتی قائدین نے پلوامہ کالج پر فورسز کی یلغار میں 55طالب علموں کو زخمی کرنے اورحالیہ ایام میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیوز پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں فورسز کے ہاتھوں کسی کی جان یا عزت محفوظ نہیں ہے۔ حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے اپنے ایک بیان میں بٹہ مالوہلاکت، پلوامہ واقعہ اور سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیوز پرفکروتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں عام شہریوں کو بدترین قسم کی ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے اور اس خطے میں فورسز کے ہاتھوں کسی کی جان یا عزت محفوظ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اور حقوق بشر کیلئے سرگرم ادارے اب بھی اس سنگین صورتحال کا نوٹس نہیں لیتے، تو قیمتی انسانی زندگیوں کا اتلاف اور حقوق البشر کی پامالیاں جاری رہیں گی اور کشمیری عوام یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوں گے کہ یہ ادارے دوہرے معیار اور دوعملی کے شکار ہیں اور عدل وانصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کرپاتے ہیں۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ جموں کشمیر میں دراصل فوج اور نیم فوجی فورسز کی وردی میں بڑی تعدادکو یہاں کے مسلمانوں پر ہر طرح کا ظلم وستم ڈھانے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ گیلانی نے کہا کہ جنگی جرائم کے ویڈیوز سامنے آنے کے بعد بھی ہمیں کوئی توقع نہیں ہے کہ کسی ذمہ دار اہلکار کے خلاف کوئی کیس درج کیا جائے گا یا اس کو کسی قسم کی سزا دی جائے گی کیونکہ یہ ایک منصوبہ بند پالیسی کا حصہ ہے اور مسلح فورسز کو لوگوں کے خلاف یلغار کرنے کی دلی سے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ڈوﺅل حکمتِ عملی کہلاتی ہے اور اس کے تحت بھارت اپنی پوری ملٹری طاقت کشمیریوں کو دبانے کے لیے استعمال میں لانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ بٹہ مالو میں ایک مزدور پیشہ شخص کو سر میں گولی مار کر ہلاک کرنے کے واقعے کو ٹارگیٹ کلنگ قرار دیتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ پلوامہ کالج پر جس طرح سے فورسز نے یلغار کی ہے اور یہاں طالب علموں کی مارپیٹ کی گئی ہے، اُس سے ثابت ہوتا ہے کہ اب ہمارے تعلیمی ادارے بھی نشانے پر ہیں اور ہمارے بچوں کے کیرئیر کو بھی تباہ کرنے کی کوششوں کا آغاز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالج کے باہر ناکہ لگانے اور پھر کالج کے اندرگھسنے کا کوئی جواز تھا اور نہ بظاہر اس کی کوئی ضرورت تھی۔ یہ بچوں کو اشتعال دلانے کی ایک سوچی سمجھی کوشش تھی، تاکہ بعد میں ان کی مارپیٹ کرنے کا بہانہ فورسز کے ہاتھ لگ جائے۔ گیلانی نے اس واقعے کی کسی غیر جانبدار کمیٹی کے ذریعے سے تحقیقات کرانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں پر اس طرح کے حملے کسی بھی صورت میں قابل برداشت نہیں ہوسکتے ہیں اور آئندہ اس طرح کا کوئی سانحہ پیش آیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور ان نتائج کے لیے کُلّی طور پر حکومت ذمہ دار ہوگی۔حریت چیئرمین نے جموں کشمیر کی سنگین صورتحال پر عالمی برادری اور انسانی حقوق کیلئے سرگرم اداروں کی خاموشی کو مجرمانہ قرار دیا اور کہا کہ وہ اس صورتحال کا کوئی نوٹس نہ لے کر اصل میں اپنی اعتباریت پر سوال اٹھاتے ہیں۔ گیلانی نے کہا کہ یہ ادارے دوہرے معیار کا شکار ہیں اور یہ تمام انسانوں کے تئیں ایک جیسا سلوک اور ایک جیسا رویہ روا نہیں رکھتے ہیں۔ حریت(ع)چیئرمین میرواعظ محمد عمر فاروق نے اپنے ایک بیان میںچندوسہ بارہمولہ کے سجاد حسین شیخ کو فوج کے ہاتھوں مارے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں کو کسی نہ کسی بہانے قتل کئے جانے کا عمل اب بھارتی فوج اور فورسز کا روز کا معمول بن گیا ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ حالیہ ایام میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیوز سے پوری دنیا اس حقیقت سے آشنا ہوئی ہے کہ کس طرح نہتے کشمیریوں کو جان بوجھ کر ٹارگیٹ بنا کر قتل کیا جا رہا ہے اور ان پر بلا وجہ تشدد ڈھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں فوج خود کو حاصل غیر معمولی اختیارات کا بڑی بے دردی کے ساتھ استعمال کر رہی ہے اور جواب دہی کا عمل مفقود ہو چکا ہے ۔ کشمیر میں عملاً فوج اور فورسز کی حکمرانی ہے اور یہ لوگ جس وقت اور جس کو چاہئے قتل کر دیتے ہیں اور ریاستی سرکارمحض تماشائی کا رول ادا کررہی ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ کشمیری عوام کے تئیں حکومت ہندوستان کی طرف سے روا رکھی جارہی جارحانہ پالیسی ان بیانات کا رد عمل ہے جو حالیہ ایام میں بھارت کے وزیر داخلہ اور بھارتی فوج کے سربراہ کی جانب سے آئے ہیں اور جس میں انہوں نے کشمیریوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کی بات کی تھی ۔ میرواعظ نے جاں بحق ہوئے نوجوان کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اس سانحہ پر اپنے دکھ کا اظہارکیا اور کہا کہ اس قوم کے نوجوانوں کی یہ قربانیاں اور خون رنگ لا کر رہے گا۔ میرواعظ نے راجپورہ پلوامہ میں ایک ہند نواز جماعت سے تعلق رکھنے والے ورکر بشیر احمد ڈار کو نا معلوم بندوق برداروں کی جانب سے قتل کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعے پر افسوس کا اظہارکیا اور کہا کہ حریت کانفرنس سیاسی بنیادوں پر کسی کو بھی قتل کئے جانے کے حق میں نہیں ہے ۔لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے بیان میںبٹہ مالو ہلاکت، پلوامہ اور دوسرے مقامات پر بچوں کی مار پیٹ پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی لیڈران کو تاریخ کا یہ بے لاگ سچ یاد کرلینا چاہئے کہ قتل و غارت،ٹارچر، مارپیٹ اور ظلم و جبر کے دوسرے ہتھکنڈوں سے نہ ماضی میں کوئی قوم زیر کی جاسکی ہے اور نہ ہی مستقبل میں ایسا کیا جانا ممکن ہے۔عالمی برادری کشمیر کے اندر عام انسانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے بھارتی ظلم و جبر کا نوٹس لے کر اپنی اخلاقی ذمہ داری ادا کرے۔ یاسین ملک نے کہا کہ بڑھتا ہوا ریاستی تشدد اور پولیس و فوجی دہشت گردی جس کے ویڈیو ثبوت سماجی میڈیا پر عام ہوچکے ہیں دراصل حکمرانوں اورانتظامیہ کی بڑھتی ہوئی بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت ہے اور یہ لوگ حالیہ الیکشن میں لوگوں کے مثالی بائیکاٹ کی خفت مٹانے کےلئے اب قتل و غارت، تارچر، مار پیٹ،تذلیل اور دوسرے مذموم حربوں پر اتر آئے ہیں۔یاسین ملک نے مزید کہا کہ اس قتل سے قبل دن بھر یہی بھارتی فورسز اور پولیس پلوامہ کالج میں زیر تعلیم لڑکے اور لڑکیوں پر لاٹھیاں ،گالیاں،شیل اور گولیاں مارنے میں مصروف تھے اور انہوں نے تعلیمی ادارے کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے درجنوں طلباءو طالبات کو زخمی کردیا۔ملک نے کہا کہ چہروں اور سروں سے خون رستے معصوم نہتے بچوں پر کئے جانے والے ٹارچر اور مارپیٹ اور ان سے من مطابق نعرے لگوانے جس کی ویڈیو سماجی میڈیا پر عام ہوچکے ہیں ،کے ذریعے فوج، فورسز اور پولیس دراصل اپنی شکست کا برملا اعتراف اور اعلان کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حد یہ ہے کہ یہ’بہادری‘ کے یہ کارنامے سرانجام دینے والے فوجی اور فورسز اہلکار خود ویڈیو اُٹھاکر اسے دنیا کے سامنے لارہے ہیں جس سے اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بھارت بتدریج اور تیزی کے ساتھ ایک فسطائی ملک کے طور پر تبدیل ہورہا ہے جہاں بزدلی کو بہادری اور حیوانیت کو انسانیت کا متبادل قرار دیا جاتا ہے۔عالمی برادری کو کشمیر کے معاملے پر اپنی گہری نیند سے بیدار ہوجانے کا مشورہ دیتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ کشمیر جل رہا ہے اور کشمیریوں کو جمہوری احتجاج کرنے پر مارا جارہا ہے ،ٹارچر کیا جارہا ہے اور انکی تذلیل کا سلسلہ جاری ہے لیکن دنیا کے کسی انصاف پسند کے کان پر جو تک نہیں رینگتی۔ عالمی برداری سے کشمیریوں کو بھارتی جبر سے بچانے کےلئے اپنی اخلاقی ،انسانی اور قانونی ذمہ داریاں نبھانے کی اپیل کرتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ اگر عالمی برادری کشمیریوں کے ساتھ انصاف کرنے سے چوک گئی تو کشمیریوں کا بھی اس پر سے بھروسہ متزلزل ہوجائے گا جس کا نتیجہ بہرحال تشدد اور جبر کا فروغ ہی ہوگا۔کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پلوامہ ڈگری کالج میں طالب علموں کے خلاف 15اپریل کوفورسز اہلکاروں کی کارروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ کالج کے اندر داخل نہ ہونے کی پرنسپل کی اجازت کے باﺅجود بھی پولیس اور دیگر فورسز اہلکارکالج میں داخل ہوئے جہاں 5ہزار سے زیادہ طالب علم موجود تھے اور کالج میں صورتحال کبھی بھی سنگین رخ اختیار کرسکتی تھی مگر فورسز اہلکاروں نے پرنسپل کی بات سننے کے بغیر کالج میں گھس کر طلبہ و طالبات کی شدید مارپیٹ کی ۔ بیان میںبار ایسوسی ایشن نے پلوامہ میں پولیس کی طرف سے زخمی طالب علموں کا پیچھا اور اسپتال میں ٹیر گیس شلنگ کرکے مریضوں کو بے ہوش کردینے کی کاروائی کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے بٹہ مالو میں بی ایس ایف اہلکاروں کے ہاتھوں شہری کی ہلاکت کی بھی سخت مذمت کی ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے دنیا کے امن پسند لوگوں اور انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیریوں کو بھارت کے ظلم وجبرسے بچانے کیلئے آگے آئیں۔ فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ نے بھارتی فورسز کی جانب سے بٹہ مالو میں سجاد احمد شیخ نامی نوجوان کی ہلاکت پر دلی رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ خون کی پیاس بجھانے کے لئے اس طرح کی کارروائیاں عمل میں لاتے ہیں ۔انہوںنے عالمی قیادت کو اس طرح کے واقعات کی ان دیکھی کرنے کی روش ترک کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر نظر انداز کرنے کا یہ سلسلہ جاری رہا تو اس آگ کی لپٹیں تمہارے عشرت کدوں کو بھی بھسم کر دیں گی ۔نیشنل فرنٹ چیئرمین نعیم احمد خان نے ان واقعات پر انتہائی رنجیدگی کا اظہار کرتے ہوئے وادی کے اطرف و اکناف میں عوام پر بڑھتی زیادتیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔نعیم خان نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کو خاصکر بھارت کے فوجی سربراہ اور داخلہ وزیر کے حالیہ بیانات کے بعد انتہائی بے رحمی کے ساتھ نشانہ بنایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ اور فوجی سربراہ کے بیانات نے اصل میں پولیس اور فورسز اہلکاروں کو قتل و غارتگری کی طرف اور زیادہ مائل کردیا ہے بلکہ یہ بیانات فورسز کیلئے یہی پیغام تھے کہ وردی پوش اہلکار کشمیریوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کیلئے آزاد ہیں اور انہیں سڑکوں پر کشمیریوں کا خان بہانے کی کھلی چھوٹ ہے۔انہوں نے بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق کی انجمنوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کا خون ناحق روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور اُن مظالم کو روکیں جو کشمیریوں پر ڈھائے جارہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اور دیگر فورسز نے وادی کے اطراف و اکناف میںعوام کیخلاف ایک سنگین کریک ڈاو¿ن شروع کر رکھا ہے جس کے دوران نوجوانوں کو جان سے مارا جارہا ہے، اُنہیں من گھڑت کیسوں کے اندر پھنسا کر جیل بھیج کر اُن کا مستقبل مخدوش بنایا جارہا ہے۔یہ ایک ایسے منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد کشمیر کو تاریکیوں کے اندر دھکیلنا ہے۔ تحریک حریت نے بٹہ مالو ہلاکت، ڈگری کالج پلوامہ واقعہ، تحریک حریت لیڈر محمد امین آہنگر (شوپیان) کو پی ایس اے کے تحت ادھمپور جیل منتقل کرنے اور دانش ملک کو 12دن کی ریمانڈ پر سب جیل بارہ مولہ منتقل کرنے کی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز نے جموں کشمیر کے عوام کے خلاف اپنے سربراہوں کے بیانات کو عملی جامہ پہناتے ہوئے اعلانیہ جنگ چھیڑ رکھی ہے اور ان سربراہوں کے بیانات کے بعد یہاں انسانی خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے۔ تحریک حریت نے پلوامہ ڈگری کالج میں قیامت برپا کرنے پر زبردست احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ظلم وستم اور قتل وغارت گری سے بھارت کو کچھ حاصل نہیں ہوگا ۔جمعیت اہلحدیث صدر پرو فیسر غلام محمد بٹ ا لمد نی نے اپنے ایک بیان میں بٹہ ما لو میں ایک نو جوان کو جاں بحق کر نے پر شدید رد عمل ظا ہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہا ں لا قا نو نیت اپنے عروج کو چھورہی ہے اور عدل و انصا ف کی اصطلاحیں تک شرمسار ہیں اور بے بس و ستم رسیدہ وا دی وا سیوں کا کو ئی پرسا ن حا ل نہیں ہے۔ بیا ن کے مطا بق جمہو ریت کے غبا رے سے ہوا نکل چکی ہے اور انسا نی حقو ق کے عا لمی ادا رے ان مہیب واقعا ت پریا تو لب بستہ ہیں یا ان کے احتجا ج کو بھی با لا دست قو تیں خا طر میں ہی نہیں لا تیں۔ انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فورسزاہلکار اب بے لگام ہوچکے ہیں اور وہ انسانی اقدار کو اپنے جوتوں تلے روندھنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے۔ترجمان کے مطابق نوجوانوں کو عتاب کا شکار بنانے والے ویڈیوز کے سامنے آنے کے بعد ٹی وی چینلوں پر مباحثوں میں شرکت کرنے والے دانشوروں اور سفارتکاروں سے مخاطب ہوکر کہا کہ پہلے ویڈیو پر شور مچانے کے بعد انکے لب کیوں بند ہوگئے۔تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال صدیقی نے بٹہ مالو میں ایک نوجوان کی بہیمانہ ہلاکت کے لئے فورسز کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے وادی کو عملاََ ایک قتل گاہ میں تبدیل کررکھا ہے ۔بلال صدیقی نے اپنے بیان میں ریاستی پولیس کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف وہ لوگ بھی قتل غارت گری میں اپنے عوام کے مقابل کھڑے ہیں اور دوسری طر ف فوجی اہلکاروںکی حرکتوں پر چُپ سادھ لے کر چشم پوشی کا رویہ اختیار کررہے ہیں ۔تحریک کشمیر کے صدر جنرل موسیٰ ،لبریشن فرنٹ ( آر ) کے سرپرست اعلیٰ بیرسٹر عبدالمجید ترمبو ، مسلم لےگ ترجمان سجاداےوبی، سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ ،ڈیمو کریٹک پولٹیکل مومنٹ کے ایک دھڑے کے جنرل سکریٹری خواجہ فردوس، ماس مومنٹ سربراہ فریدہ بہن جی ،ماس مومنٹ ترجمان ،مسلم کانفرنس کے ایک دھڑے کے چیئرمین شبیر احمدڈار،محاذ آزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال میر،انٹرنیشنل فورم فارجسٹس کے چیئرمین محمداحسن اونتو،ینگ مینز لیگ چیئرمین امتیاز احمد ریشی ، تحریک استقامت چیئرمین غلام نبی واراور پیروان ولایت کے سربراہ مولانا سبط محمد شبیر قمی نے بٹہ مالومیں فورسز کے ہاتھوں ایک 22 سالہ نوجوان کوجاں بحق کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے خونِ نا حق سے تعبیر کیا ہے اور پلوامہ واقعہ کو کشمیری طالب علموں کا مستقبل تاریک بنانے کی ایک منصوبہ بند سازش سے تعبیر کیا ہے۔