بٹوت// قصبہ بٹوت کے ساتھ ساتھ پورے ضلع رام بن میںگزرے مختصر عرصہ میں یکے بعددیگرے منشیات کی لت کا شکارنوجوانوں کی اموات پر سخت تشویش کی کفیت سے دو چار قصبہ بٹوت کی عوام کی جانب سے ایک غیر سرکاری فلاحی تنظیم ’امان‘ کے بینر تلے نشہ مخالف ریلی کا اہتمام کیاگیا۔ ریلی کا آغاز صبح گیارہ بجے بٹوت کے بھدروا موڑچوک سے ہوا۔ریلی میں بٹوت کے مختلف سکولوں کے طلباء، مختلف مکا تب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ قصبہ سے تعلق رکھنے والے مرحوم نوجوان دار بین ابرار خان کی والدہ نے بھی شرکت کی۔ قابل ذکر ہے تیس سالہ مرحوم نوجوان داربین ابرار قانون کی پڑھائی کا طالبعلم تھا مگر بدقسمتی سے نشے کی لت کا شکار ہوکر دو ماہ قبل ہی موت کو گلے لگا بیٹھا اس موقع پر کشمیر عظمیٰ سے خصوصی بات چیت میں مرحوم داربین ابرار کی والدہ نے کہا اولاد خُدا وند کریم کی بڑی نعمت ہوتی ہے میںنے نشے کی لت کا شکار اپنی اکلوتی اولاد کو زندگی بھر کے لیے کھودیا اب قانون قدرت کے مطابق وہ مجھ کو اس دنیا میںواپس تو نہیں مل سکتا اور نہ ہی زندگی جیسی نعمت میرے مرحوم لخت جگر کو دوبارہ مل سکتی ہے اب مجھ کو اپنی باقی ماندہ زندگی جواں سالہ مرحوم بیٹے کے ہجرمیں کاٹنی ہے مگر ان دُکھ درد بھرے حالات میں ریاستی انتظامیہ بل خصوص ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوے اُن سے مودبانہ اپیل کرتی ہوں کہ وہ ریاست جموں وکشمیر میں مجھ جیسی ہزاروں ماوئں کے دُکھ درد کو محسوس کرتے ہوے ضلع رام بن کے ساتھ ساتھ پوری ریاست جموں و کشمیر کو منشیات کی لعنت سے پاک ریاست بنانے اورریاست میں منشیات کی لت میں ملوث مرحوم داربین جیسے دیگر ہزاروں حیات نوجوانوں کو قبل از وقت موت کے مُنہ میں جانے سے بچانے کے لیے ذاتی دلچسپی لیں۔