بٹوت// بٹوت کے مین بازار میں یکے بعد دیگرے کھُلتی جارہی شراب کی دکانوں کی وجہ سے غم وغصے کی کفیت سے دوچار قصبہ بٹوت کی عوام نے آج تحصیل و ضلع انتظامیہ کو سخت الفاظ میں انتباہ کرتے ہوے کہا کہ وہ بٹوت کے مین بازا راورگرد ونواح کے علاقاجات میں یکے بعد دیگرے کُھلتی جارہی شراب کی دکانوں کے سلسلے پر روک لگانے کے اقدام کرے اس سلسلے میں بلخصوص جامعہ مسجدقدیم میںنماز جمعہ کے موقع پر اپنے خطاب میںصدر سیرت کمیٹی جامعہ مسجد قدیم کے صدر مطیرالررسول شیخ نے حکومت کے ساتھ ساتھ تحصیل و ضلع انتظامیہ کو سخت الفاظ میں مخاطب کرتے ہوے کہا یہ بڑے ہی دُکھ و افسوس کی بات ہے کہ حکومت وانتظامیہ عوامی جذبات اور نشے کی لعنت سے سماج میں پنپ رہی برائیوں اور بھیانک نتائج سے لاپرواہی کی رویش کا مظاہرہ کرتے ہوے تحصیل بٹوت کے لئے دھڑا دھڑ شراب کی دکانوںکے لائیسنسوں کا اجراء کرنے میں مشغول عمل ہے۔ انہوں نے اس موقعہ پر سماج میں سیاسی اثرو رسوخ رکھنے والے سرمایہ دار افراد کا نام لئے وغیر ان کو سخت ہدف تنقید بناتے ہوے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ قصبہ بٹوت سے تعلق رکھنے والے کچھ ناسمجھ لوگ نشے کی بدعت سے پھیل رہی تباہی سے بے فکر ہوکر اپنے مالی مفادات کی آبیاری کی خاطرنشے کی لعنت کو بڑوا دینے کا ذریعہ بن رہے ہیں۔ اُنہوںنے اس موقعہ پر بٹوت مین بازارمیںمرکزی جامعہ مسجد سے سو میٹر سے کم دوری پرچند روز کے اندر کھُلنے جارہی شراب کی نئی دکان کا حوالہ دیتے ہوے کہا میں قصبہ بٹوت کے عوام کی جانب سے انتظامیہ کو آگاہ کردیناضروری سمجھتا ہوںکہ اگر جا معہ مسجد کے نزدیک شراب کی دکان کھُلنے سے گریز نہیں کیا جا تا ہے توہم اس عمل بد کے خلاف قصبہ بٹو ت کی عوام متحد ہو کر18اکتوبر2017سے غیر معینہ عرسے کے لئے احتجاج شروع کریں گے مزید اس موقعہ پر نیشنل کانفرنس لیڈر عابد اقبال ماگرے نے بھی اپنی طرف سے نشہ مخالف تاثرات میں ایسے ہی الفاظ کا اظہار کرتے ہوے کہا ہم قصبہ بٹوت کے ساتھ پوری ریاست جموں و کشمیر سے منشیات کی لعنت کا خاتمہ چاہتے ہیں اور اُس کے لئے ہر اس عوامی جہدو جہد کی مکمل تائید وحمایت کریں گے جو نشہ مخالف ہوگی۔