عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
ڈھاکا// بنگلہ دیش میں ہزاروں شہریوں نے دارالحکومت ڈھاکا میں ’ اتحاد مارچ’ کیا اور 5 ماہ قبل طلبہ کی قیادت میں ہونے والی اس بغاوت جس کے نتیجے میں طویل عرصے سے بر سر اقتدار وزیر اعظم شیخ حسینہ کو معزول کر دیا گیا تھا اور اس دوران پرتشدد واقعات میں مرنے والے ایک ہزار سے زیادہ افراد کو یاد کیا گیا۔احتجاج کی قیادت کرنی والی طلبا تنظیم اسٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکریمینیشن (ایس اے ڈی) نے ریلی کے دوران ملک کے 1972 کے آئین میں تبدیلیوں کا مطالبہ کرنے کا منصوبہ ترک کر دیا جب کہ عبوری حکومت نے اعلان کیا کہ وہ خود اس حوالے سے اعلامیہ مرتب کرے گی۔ایس اے ڈی کا کہنا ہے کہ ’جولائی انقلاب کا اعلامیہ‘ ان مظاہرین کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ضروری ہے جو مارے گئے یا زخمی ہوئے اور ایسی دستاویز ہو جو لوگوں کی امنگوں کی عکاسی کرے۔کچھ سیاسی تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر طلبا نے وسیع تر اتفاق رائے کے بغیر ا?ئین میں تبدیلیوں کا مطالبہ کیا تو مزید عدم استحکام پیدا ہو سکتا ہے۔دریں اثناء بنگلہ دیش میں 2024 میں ڈینگو کے ایک لاکھ سے زیادہ کیس درج ہوئے اور 575 اموات ہوئیں۔ منگل کو ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز (ڈی جی ایچ ایس) کے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دسمبر میں ڈینگو کے 9,745 کیسز درج ہوئے ، جب کہ نومبر میں 29,652 کیسز سامنے آئے تھے ۔
مقامی وقت کے مطابق صبح 8:00 بجے تک ڈینگو کے 1,185 اضافی کیسز درج ہوئے ، اس سال جنوری سے بنگلہ دیش میں ڈینگو کے کیسز کی مجموعی تعداد 101,214 تک پہنچ گئی ہے ۔ڈی جی ایچ ایس نے کہا کہ منگل کی صبح تک گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں ڈینگو سے متعلق دو اموات کی اطلاع ملی، جس سے مرنے والوں کی تعداد 575 ہو گئی۔ڈینگو بخار ایک وائرل بیماری ہے جو متاثرہ ایڈیزمچھر کے کاٹنے سے پھیلتی ہے ۔ اس بیماری کی علامات میں سر درد، تیز بخار، تھکاوٹ، پٹھوں اور جوڑوں میں شدید درد، قے اور دانے وغیرہ ہوجاتے ہیں۔