اشرف چراغ
کپوارہ//شمالی ضلع کپوارہ میں’ بنگس ویلی ملک ڈائری‘ بہترین مارکیٹنگ کی تلاش میں ہے تاکہ ضلع میں کمپنی کی طرف سے دودھ کی خرید و فروخت میں آسانی ہو سکے۔فارمرس پروڈیوسرآرگنائزیشن کے تحت بنگس ویلی ملک ڈائری یہ کمپنی ضلع میں کسانو ں کیلئے آمدنی پیدا کرنے کیلئے دودھ کی خروید و فروخت میں شامل ہو کر روز گار کے موقع اور پائیدار معاش کو فرروغ دینے کے مقصد کے ساتھ تشکیل دی گئی ۔ابتدائی طور پر کمپنی نے کافی کامیابی حاصل کی اور اپنے پورے ضلع میں 85یونٹ قائم کئے ۔کمپنی کے مطابق روزانہ دو دھ کی خر ید و فروخت 3سے20کوئنٹل تک بڑھ گئی لیکن کمپنی کے پھلنے پھولنے کی رفتار اس وقت دھیمی پڑگئی کیونکہ لوگوں کے پاس بقایاجات کی رقم بڑھ گئی اور دودھ کی خرید و فروخت میں کمی واقع ہوئی ۔کمپنی کے مالک جی ایم وار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کمپنی کا مقصد یہ تھا کہ کسانو ں کیلئے آمدنی پیدا ہو اور روز گار کے دروازے کھل جائیں۔انہوں نے کہاکہ فی الوقت کمپنی میں 500افراد کام کررہے ہیں جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اب تک ڈیلرو ں کے پاس 10لاکھ کی رقم واجب الادا ہے جس کی وجہ سے کمپنی کو کام کرنے میں بڑا دھچکا لگا لیکن کام پھر بھی شدو مد سے جاری ہے ۔وار نے کہا کہ معاملہ ضلع انتظامیہ کی نو ٹس میں بھی لایا گیا جس نے بحران سے نمٹنے کے لئے کاروائی اور اضافی رقومات واگزار کرنے کی یقین دہانی کی۔انہوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی کہ کپوارہ میں ایک ملک پلانٹ قائم کیا جائے تاکہ دودوھ کی خرید و فروخت میں آ سانی پیدا ہو سکے ۔انہوں نے کہا بنگس ویلی ملک ڈائری کے پاس دودھ کی خرید و فروخت کرنے کیلئے بہترین مارکیٹنگ نہیں ہے ۔انہو ں نے کہا کہ اگر ضلع میں ایک ملک پلانٹ قائم کیا جاتا تو بہت سارے بے روز گار نوجوانو ں کو رو زی رو ٹی کمانے میں آ سانی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ انہیں نبارڈ سکیم کے تحت امداد فراہم کرے تاکہ کمپنی مزید کچھ کرلے ۔اس حوالے سے چیف انمل ہسبنڈی کپوارہ محمد اشرف نے ڈیلرو ں کی طرف سے بقایاجات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کمپنی کو بحران سے نمٹنے کیلئے انتظامیہ رہنمائی کرے گی ۔انہو ں نے کہا کہ ضلع میں گزشتہ سال بھی دودھ کی پیداوار میں اضافہ ہوا جو ایک خوشخبری ہے۔