جموں//بنک ملازمین کی ملک گیرہڑتال کے دوسرے روزجموں میں مرکزی سرکارسے منسلک بینکوں میں کام کاج ٹھپ رہاجس کی وجہ سے عام لوگوں کومشکلات کاسامناکرناپڑا۔9 بنک یونینوں کی ایک مشترکہ تنظیم یونائٹیڈ فورم آٖ بنک یونینس کے بینرتلے ملازمین نے جموں میں احتجاجی مظاہرہ کیااورحکومت اورآئی بی اے کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے اپنی مانگوں کواُجاگرکیا۔اس دوران سراپااحتجاج ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی سیکریٹری اے آئی بی اوسی ، جے اینڈکے سریش والی نے کہاکہ حکومت ہنداورآئی بی اے کی جانب سے بنک ملازمین کی مانگوں پرکوئی غورنہیں کیاجارہاہے ۔انہوں نے کہاکہ ہماری مانگوں میں بنکنگ انڈسڑی میں اجرت پرنظرثانی جوکہ یکم نومبر2017سے ڈیوہے ، کو2017 میں مانگ کی گئی تھی جس پرابھی تک یوایف بی یونے کوئی قدم نہیں اٹھایاہے۔انہوں نے کہاکہ بنک ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرناان کے ساتھ ناانصافی ہے۔سریش والی نے بنکنگ انڈسٹری میں ملازمین کے رول کوبھی اُجاگرکیااورحکومت کوانتباہ کیاکہ اگرجلدان کی مانگیں پوری نہیں کی گئیں تووہ غیرمعینہ ہڑتال کرنے پرمجبورہوجائیں گے۔اس دوران شام لال ہنس، سرکل صدرایس بی آئی سٹاف ایسوسی ایشن ،چندی گڑھ سرکل ستیش کھجوریہ، صدراے آئی بی اوسی ، جے کے یونٹ، سندیپ گپتا، کنارابنک آف آفیسرس اورکنال سنگھ ڈوگرہ بی اوی آفیسرس ایسوسی ایشن نے بھی خیالات کااظہارکیا۔