سرینگر//نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ ریاست اس وقت ایک انتہائی نازک اور مشکل ترین دور سے گزررہی ہے۔ امن و قانون اور سیکورٹی صورتحال سے عوام عدم تحفظ کے شکار ہیں، اقتصادی بدحالی سے لوگوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے، فرقہ پرستی عروج پر ہے۔ریاست میں فرقہ پرستی کے عروج کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایک 8سالہ معصوم بچی کی عصمت اور قتل کے مرتکب افراد کو بچانے کیلئے کھلے عام احتجاج اور دیگر سرگرمیاں کیں جارہی ہیں۔ پارٹی ہیڈکوارٹر پر تبادلہ خیالات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بدترین اور گھناونے جرم کے مرتکب افراد کے حق میں اس طرح سے احتجاج کرنا اور ریلیاں نکالنا ایک بدترین فعل ہے اور دنیا کی تاریخ میں ایسا کبھی بھی دیکھنے کو نہیں ملا ہے۔ بھاجپا کی طرف سے معصوم 8سالہ آصفہ کی عصمت دری اور قتل کے معاملے کو سیاسی اور مذہبی رنگت دینے والوں کی حمایت میں کھل کر سامنے آنے پر تشویش اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بدقسمتی سے تعبیر کیاہے۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ آصفہ کے والدین کو جلد از جلد انصاف ملنا چاہئے ،اس معصوم کے درندہ صفت، وحشی اور سفاک قاتلوں کو قانون کے تحت عبرتناک سزا ملنی چاہئے، آصفہ کے ساتھ پیش آئے سانحہ کے بارے میں سن کر انسانیت کانپ اُٹھتی ہے اور ہر ذی شعور شخص اس پر ماتم ، افسوس اور تشویش کا اظہار کررہاہے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم آصفہ کے کیس میں کرائم برانچ کی طرف سے عدالت میں پیش کئے گئے چالان میں جو انکشافات کئے گئے ہیں وہ انتہائی تشویشناک اور دردناک ہیں۔