عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر//کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک بازو کے بغیر کرکٹر عامر حسین لون کو چند سال قبل اس وقت دنیا بھر میں پہچان ملی جب کرکٹ لیجنڈ سچن ٹنڈولکر نے ان کے ناقابل یقین جذبے کی حوصلہ افزائی کے لیے ذاتی طور پر ان سے ملاقات کی۔ اب، اڈانی فاؤنڈیشن کے تعاون سے، عامر، جو آرینس گروپ آف کالجز کے برانڈ ایمبیسیڈر بھی ہیں، اپنے آبائی ضلع اننت ناگ، جموں و کشمیر میں ایک انڈور کرکٹ اکیڈمی کے قیام کے اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ایک پریس کانفرنس میں، آرینز گروپ آف کالجز کے بانی، ڈاکٹر انشو کٹاریہ نے کہا، ’’ہم پچھلے دو سالوں سے عامر کے ساتھ منسلک ہیں اور ان کے خواب کو پورا کرنے کے لیے ان کے جذبے اور لگن کا مشاہدہ کیا ہے۔ اس اکیڈمی سے کشمیر کے ہونہار بچوں کو کرکٹ میں قومی سطح پر چمکنے کا موقع ملے گا۔‘‘روپیش کے سنگھ ہیڈ، کارپوریٹ امور، پنجاب اور ہریانہ نے کہا کہ اڈانی فاؤنڈیشن نے اس اکیڈمی کے قیام کے لیے 67.6 لاکھ کا تعاون دیا ہے۔ عامر نے اپنی مہارت اور عزم سے دنیا بھر کے دلوں کوجیت لیا۔ اڈانی گروپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، عامر نے کہا کہ اکیڈمی ان کے گاؤں بیجبہاڑہ، اننت ناگ میں دو کنال اراضی پر تعمیر کی جائے گی۔ مکمل ہونے کے بعد، یہ تقریباً 100 بچوں کو مفت کوچنگ فراہم کرے گا۔عامر نے کہا،’’اکیڈمی اگلے سال مارچ تک تیار ہو جائے گی۔ خطے میں شدید برف باری چیلنجز کا باعث بنتی ہے، خاص طور پر کھلاڑیوں کے لیے، اور اسی لیے ہم نے ان ڈور سہولت بنانے کا فیصلہ کیا۔ اکیڈمی میں عمارت کے اندر دو ٹرف پچز ہوں گی، اور کھلاڑیوں کے پاس موسم کی موزوں ہونے پر باہر پریکٹس کرنے کا اختیار بھی ہوگا۔ یہ سیٹ اپ موسم سے قطع نظر بلاتعطل تربیت کو یقینی بنائے گا۔ عامر کی کہانی بے مثال عزم کی ہے۔ 2013 سے اپنے سفر کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ ٹاپ لیول پر کرکٹ کھیلنے کا خواب دیکھا تھا لیکن آٹھ سال کی عمر میں ایک حادثے نے مجھے دونوں بازوؤں سے محروم کر دیا۔ تاہم، میں نے کبھی ہار نہیں مانی۔ میں نے دیویانگ (معذور) زمرے میں جموں و کشمیر کی نمائندگی کی۔ یہاں تک کہ میری بیوی نے کرکٹ کے لیے میرے شوق کو سہارا دینے کے لیے اپنے زیورات بھی بیچ ڈالے۔کچھ سال پہلے، عامر کی وہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جس میں وہ اپنے پیروں سے باؤلنگ کرتے ہوئے اور بلے کو گردن سے پکڑ کر بیٹنگ کرتے ہوئے دکھائے گئے تھے۔