جموں//جموں وکشمیر کے سرمائی دارلخلافہ جموں میں برقی رو کو بحال کرنے کی خاطر فوج کو طلب کیا گیا ہے ۔
اتوار کے روز محکمہ پی ڈی ڈی کے ملازمین کے ساتھ صوبائی کمشنر جمو ں کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں نے مذاکرات کئے جو بغیر کسی نتیجے کے ہی ختم ہوئے
ڈویژنل کمشنر جموں نے اتوار کی شام کو ایک حکم نامہ جاری کیا جس کی رو سے سبھی گرڈ اسٹیشنوں کو فوج کی انجینئرنگ ونگ کے سپرد کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بجلی محکمہ کی نجکاری کے خلاف محکمہ پی ڈی ڈی کے ملازمین کی ہڑتال دوسرے روز میں داخل ہوئی جس وجہ سے جموں صوبے کے اکثر علاقوں میں پچھلے چوبیس گھنٹوں سے برقی رو متاثر ہے ۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ جموں صوبے کے پاش علاقوں میں بھی پچھلے چوبیس گھنٹوں سے بجلی بند پڑی ہوئی ہے جس وجہ سے لوگوں کو سردی کے ان ایام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ برقی رو کی نایابی سے کاروبار پر بھی منفی اثرات مرتب ہو ئے ہیں، جموں کے اکثر مارکیٹ شام دس بجے کے قریب بند ہو جاتے تھے لیکن برقی رو کی نایابی کی وجہ سے شام چھ بجے ہی دکانداروں نے اپنے دکانوں کی شٹر نیچے گرائے۔
صوبائی کمشنر جموں راگو لنگر نے احتجاجی ملازمین کے ساتھ اتوار کے روز میٹنگ کی جو دن بھر جاری رہی ، اگر چہ کئی مانگوں کو موقع پر ہی حل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی لیکن اتوار کی شام کو مذاکرات ناکام ثابت ہوئے ۔
راگو لنگر نے جموں میں شام دیر گئے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ پی ڈی ڈی ملازمین انجمن کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ دن بھر میٹنگ کا سلسلہ جاری رہا اور اُنہیں یقین دلایا گیا کہ اُن کی مانگوں پر ہمدردانہ غور کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملازمین کو بتایا گیا کہ بجلی سیکٹر کو بڑھاوا دینے کی خاطر سرکار نے اس طرح کا فیصلہ لیا ہے تاکہ لوگوں کو چوبیس گھنٹے بجلی سپلائی مہیا رہ سکے۔
اس موقع پر صوبے جموں کے اے ڈی جی پی مکیش سنگھ نے بتایا کہ اتوار کے روز ملازمین کے ساتھ مذاکرات کے کئی دور ہوئے جس دوران کئی ایک مسائل کو موقع پر ہی حل کیا گیا جبکہ باقی مانگوں کو اعلیٰ حکام کی نوٹس میں لانے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
انہوں نے کہاک ہ ہم پی ڈی ڈی ملازمین کو احتجاج ختم کرنے کی اپیل کرتے ہیں ساتھ ہی لوگوں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے فوج اور دوسری ایجنسیوں کو بجلی کی بحالی کیلئے طلب کیا گیا ہے۔
اے ڈی جی پی نے متنبہ کیا کہ اگر بجلی بحال کرنے کے دوران کسی نے اڑچن ڈالی تو اُس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
صوبائی کمشنر جموں ڈاکٹر راگو لنگر کی جانب سے اتوار کی شام کو ایک حکم نامہ جاری کیا گیا جس کے تحت صوبہ جموں کے سبھی گرڈ اسٹیشنوں کو فوج کی تحویل میں دے دیا گیا تاکہ برقی روکو بحال کیا جاسکے۔
دریں اثنا نیشنل کانفرنس کے نائب صدر نے گرڈ اسٹیشنوں کو فوج کے حوالے کرنے پر سرکار کی شدید نکتہ چینی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آرمی کی گرڈ اسٹیشنوں میں تعیناتی اس بات کا بین ثبوت ہے کہ گورنر انتظامیہ مکمل طور پر ناکام ثابت ہو چکی ہے ۔
عمر نے کہا کہ آرمی کو طلب کرکے انتظامیہ نے خود ہی ناکامی کا ثبوت فراہم کیا ہے۔