سرینگر//لبریشن فرنٹ کے سینئر رہنما اور سابق جنرل سیکریٹری برطانیہ زون پروفیسر لیاقت علی خان جن کا تعلق پاکستانی زیر انتظام آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی سے تھا ، وٹفورڈ برطانیہ میں مختصر علالت کے بعد ایک مقامی ہسپتال میں وفات پا گئے۔ پروفیسر لیاقت کی وفات کی خبر پہنچتے ہی اندرون و بیرون ریاست لبریشن فرنٹ کے جملہ ممبران و لیڈران ایک حلیم اور نظریاتی طور پختہ رہنماکے بچھڑنے سے مغموم اور دل برداشتہ ہوئے ۔ فرنٹ کے مرکزی دفتر مقبول منزل میں چیئرمین محمد یاسین ملک کی صدارت میں ہنگامی طور پر ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہواجس میں تمام سینئر لیڈران نے شرکت کی۔ یاسین ملک نے مرحوم لیاقت علی خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ موصوف کی وفات سے پارٹی کے اندر نہ پُر ہونے والا خلاء پیدا ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک مخلص، نیک ، دیانتدار اور نظریاتی طور ایک پختہ لیڈر سے محروم ہوئے ۔ یاسین ملک نے کہا کہ پروفیسر صاحب گذشتہ چار دہائیوں سے زیادہ عرصے سے لبریشن فرنٹ سے وابستہ رہے اور اس دوران وہ زونل جنرل سیکریٹری سمیت کئی عہدوں پر فائز رہے جس دوران انہوں نے سفارتی محاذپر باحسن طریقے سے کشمیری قوم کی نمائندگی کی۔انہوں نے کہا کہ موصوف کے پورے خانوادے کا یہ طرۂ امتیاز رہا ہے کہ وہ ہمہ وقت کشمیر کی آزادی کے لئے کوشاں رہتے ہیں۔یاسین ملک نے مرحوم لیاقت علی خان کے برادر ِ اکبر شوکت علی خان، جو گذشتہ پیر کو آزاد کشمیر کوٹلی میں وفات پا گئے تھے، کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔پروفیسر مرحوم اپنے پیچھے اپنی بیوہ کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں چھوڑگئے ہیں۔