یواین آئی
نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ ہندوستان کو نہ صرف زرعی پیداوار میں خود انحصار کرنے کی ضرورت ہے بلکہ عالمی منڈی کے لیے پیداوار بھی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ مودی نے کہا کہ ہمیں درآمدات کو کم کرنا ہوگا اور برآمدات میں اضافہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے اس مقصد کو حاصل کرنے میں پی ایم دھن دھنیا کرشی یوجنا اور پلس سیلف ریلائنس مشن کے رول کو اہم قرار دیا۔ وہ نئی دہلی کے پوسا میں انڈین ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی سی اے آر) میں منعقدہ ایک خصوصی زرعی پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعظم نے زرعی پیداوار میں خود انحصاری اور برآمدات میں اضافہ کے ان اہداف کو حاصل کرنے میں پی ایم دھن-دھنیا کرشی یوجنا اور پلس خود انحصاری مشن کے اہم کردار پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ پی ایم دھن-دھنیا یوجنا کے لیے 100 اضلاع کا انتخاب تین معیاروں کی بنیاد پر کیا گیا تھا۔ ایک زرعی پیداوار، دوسرا ایک سال میں کھیت میں کتنی بار کاشت کی جاتی ہے، اور کسانوں کو قرض یا سرمایہ کاری کی سہولیات کی دستیابی۔ انہوں نے کہا کہ پلس سیلف ریلائنس مشن صرف دالوں کی پیداوار بڑھانے کا پروگرام نہیں ہے بلکہ ہماری آنے والی نسل کو بااختیار بنانے کی مہم بھی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے جانور پالن، ماہی پروری اور شہد کی مکھیاں پالنے پر زور دیا جا رہا ہے۔ اس سے چھوٹے کسانوں اور بے زمین خاندانوں کو بااختیار بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت میں خواتین کا کردار زیادہ اہم ہوتا جا رہا ہے، نمو ڈرون دیدی نے دیہاتوں میں کھاد اور کیڑے مار ادویات کے چھڑکاؤ کے جدید طریقوں کو آگے بڑھایا ہے۔ مودی نے کہاکہ ہم اپنے کسانوں، مویشی پروری اور ماہی گیر بھائیوں اور بہنوں کی فلاح و بہبود کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔ اس سمت میں دہلی سے آج ہزاروں کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنا میرے لیے فخر کا لمحہ ہے۔ ہم نے کسانوں کے مفاد میں اصلاحات نافذ کی ہیں… بیج سے لے کر منڈی تک۔پوسا میں اسی پلیٹ فارم سے وزیر اعظم نے ملک بھر میں زراعت، مویشی پروری، ماہی پروری اور فوڈ پروسیسنگ کے شعبوں میں 5,450 کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور قوم کو وقف کیا۔ انہوں نے تقریباً 815 کروڑ روپے کے اضافی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔