اشتیاق ملک
ڈوڈہ //بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی و 33 کے وی کے ترسیلی نظام میں بار بار خرابی کو لے کر سیول سوسائٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ڈوڈہ، بھدرواہ ،ٹھاٹھری و گندوہ بھلیسہ سے متعدد عوامی وفود نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بجلی کا کوئی بھی شیڈول مرتب نہیں ہے اور اکثر اوقات میں بجلی غائب رہتی ہے۔
ادھر سب ڈویڑن گندوہ کے علاقہ گواڑی میں ٹھاٹھری کلہوتران شاہراہ پر مقامی لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی ناقص کارکردگی کے باوجود غریب صارفین سے بھاری کرایا وصول کیا جاتا ہے۔سیاسی و سماجی کارکن ریاض احمد زرگر کی قیادت میں مظاہرین نے محکمہ بجلی کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ وادی چناب میں سینکڑوں میگاواٹ بجلی تیار ہونے کے بعد بھی یہاں چراغ تلے اندھیرا ہے۔انہوں نے کہا کہ پرانے ضلع ڈوڈہ میں مفت بجلی ہونی چاہیے تھی لیکن فیس کی ادائیگی کے بعد بھی شیڈول کے مطابق بجلی نہیں دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاں کی عدم دستیابی سے عام لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں ہسپتالوں میں مریضوں و سرکاری و غیر سرکاری اداروں میں بھی عوامی کام کاج متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی بجلی بند ہونے کی وجہ دریافت کی جاتی ہے تو ہر بار 33 کے وی کے ترسیلی نظام میں خرابی کو بہانہ بنایا جاتا ہے۔انہوں نے حکام سے بہتر بجلی نظام بنانے و غریب لوگوں کے ماہانہ کرایا میں کمی لانے کا مطالبہ کیا۔