سرینگر// محکمہ بجلی کی غفلت شاری کے نتیجے میں ایک اور لائن مین بجلی کرنٹ لگنے کے نتیجے میں جھلس گیا ہے اور پچھلے کئی روز سے سرینگر کے صورہ ہسپتال میں زیر اعلاج ہے ۔45سالہ لائن مین طاہر احمد ملک ولد عبدالرحمن ملک ساکنہ نملن بارہمولہ 6اپریل کوا کھال بارہمولہ میں بجلی ٹرانسفارمر کی مرمت کے دوران کرنٹ لگنے سے جھلس گیا جس کے نتیجے میںاسکے دونوں ہاتھ اور ایک ٹانگ ناکارہ ہوگئی۔صورہ میڈیکل انسٹیچوٹ میں شعبہ پلاسٹک سرجری کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ طاہر کے دونوں ہاتھ شدید طور پر جھلس گئے ہیں اور اسکی بائیں ٹانگ کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے جنہیں بچانا مشکل بن گیا ہے۔مذکورہ لائین مین سرینگر کے شیر کشمیر میڈیکل انسٹیچوٹ آف سائنسز کے وارڈ نمبر 6کے بیڈ نمبر 25 پر درد کے مارے چیخ وپکار کر رہا ہے۔لائن مین کے ایک رشتہ دار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 6پریل بدھ کودن کے 11بجے محکمہ بجلی کے ایک اعلیٰ آفسر کی طرف سے طاہر کو اضافی ڈیوٹی پر اکھال بارہمولہ میں تعینات کر کے اس کی ڈیوٹی ایک بجلی ٹرانسفامر کو ٹھیک کرنے پر لگائی گئی تھی تو اس دوران اچانک 11000 وولٹ بجلی کی ترسیلی لائن ٹرانسفارمر پر گر آئی جس کی وجہ سے طاہر کو ایک زوردار جھٹکا لگ گیا اور وہ ڈڑم سے زمین پر گر گیا جس کی وجہ سے اُس کے دونوں بازوں جھلس گئے ۔طاہر کے موسیرے بھائی ارشد احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ طاہر اصل میں لملان علاقے میں بطور لائن مین تعینات ہے مگر محکمہ بجلی نے طاہر پر کافی زیادہ بوجھ ڈالا ہے۔‘‘ ارشد نے بتایا ’’ طاہر کو لملان بارہمولہ کے علاوہ کھال ، اڈورہ، گوریون اور گلستان بالا کے علاقوں میں بھی بجلی کی ریکھ دیکھ کا کام دیکھنا پڑتا ہے اور اعلیٰ افسران کی طرف سے دئے گئے اضافی کام کے دوران ہی وہ جھلس گیا ۔ ‘‘ ارشید حسین نے بتایا کہ طاہر اپنے بیوی بچوں سمیت 16افراد پر مشتمل کنبے کا واحد کمائو بھی ہے۔طاہر احمد ملک کا کنبہ 11افراد پر مشتمل ہے۔ طاہر احمد ملک کے بارے میں شعبہ پلاسٹ سرجری کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ طاہر کی دونوں بازوں جھلسنے کی وجہ سے ناکارہ ہوگے ہیں اور ان میں کوئی بھی حرکت موجود نہیں ہے۔ شعبہ پلاسٹ سرجری کی ایک خاتون ڈاکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ طاہر کے دونوں ہاتھوں کے اعلاوہ اسکی دائیں ٹانگ کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔ مذکورہ ڈاکٹر نے بتایا کہ دونوں ہاتھوں اور ایک ٹانگ میں کوئی حرکت نہیں ہے مگر پھر بھی ہم ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔